گالف کی گیند سوراخ میں پھینکنے کے لیے 2 ہزار کلومیٹر کا سفر
آئرلینڈ: شمالی آئرلینڈ کے رگبی کھلاڑی ایڈم رولسٹن نے گالف کی گیند کو کسی قریبی میدان کے بجائے ہزاروں کلومیٹر دور پھینکنے کی ٹھانی اور اس کےلیے 82 روز تک 20093 مرتبہ گیند کو ضرب لگائی اور اسے 2 ہزار کلومیٹر دور ایک سوراخ تک پہنچایا۔ گالف گیند کو زوردار ضرب لگانے کے بعد وہ آگے بڑھتے رہے اور پھر اسے ہٹ کرتے رہے۔ اس طرح انہوں نے گالف کی گیند کو تاریخ میں طویل ترین فاصلے تک پہنچاکر اسے سوراخ میں ڈالا۔ اس کے لیے ایڈم کو منگولیا کا وسیع ریگستان عبور کرنا پڑا اور کئی پہاڑوں کے نشیب و فراز دیکھنے پڑے۔ اس سے قبل ایڈم افریقہ کے ہر ملک میں سائیکل کے ذریعے جاچکے ہیں جس کےلیے انہوں نے مجموعی طور پر 26 ہزار کلومیٹر سفر کیا تھا۔ اس طرح وہ جنوبی افریقہ میں 2015 کے رگبی مقابلے میں شریک ہوئے تھے۔ لوگ انہیں جنونی سمجھتے ہیں لیکن اب انہوں نے دنیا کے سب سے طویل گالف شوٹ کا ایک ریکارڈ قائم کردیا ہےجسے ’دی لانگیسٹ ہول‘ کا نام دیا گیا ہے۔ ایڈم کو ان کے دوستوں نے اس مہم سے باز رکھنے کی کوشش کی اور اسے ایک طویل اور تھکادینے والا عمل قرار دیا تھا لیکن دھن کے پکے کھلاڑی نے اسے ایک چیلنج کے طور پر قبول کیا۔ انہوں نے گالف گیند کو پہلی ہٹ منگولیا سے لگائی جو مسلسل ضربوں کے بعد الن باتر کے گالف کورس پہنچی کیونکہ منگولیا کا راستہ بہت صاف ہے جہاں آبادی کم کم اور انسانی تعمیرات بھی کم ہیں۔ مجموعی طور پر ایڈم نے 2 ہزار کلومیٹر کا سفر کیا جس میں 82 دن لگیں اور یوں گیند کو 20 ہزار سے زائد مرتبہ ضرب لگائی گئی۔ اس دوران گھنے جنگل اور دلدلی علاقے بھی آئے جبکہ موسم بھی اس مشن کے دوران آڑے آتا رہا۔ کئی جگہوں پر انہیں منجمد برف پر بھی چلنا پڑا۔ بسا اوقات گیند پتھریلے پہاڑوں میں بھی پھنس گئی تاہم انہوں نے ہمت کرکے گیند آگے بڑھائی اور اپنا سفر جاری رکھا۔ اس سفر میں ایک جنگلی کتا بھی ان کا دوست بن گیا جو آخر وقت تک ان کے ساتھ رہا۔ اس چیلنج کو عبور کرنے میں 400 گیندیں استعمال ہوئیں کیونکہ بعض گیندیں پانی میں گر گئیں، گم ہوگئیں یا کسی جگہ جاکر پھنس گئیں۔