کرکٹ بخار سر چڑھ کر بولنے لگا، پورا لاہور جام، پولیس صرف کھلاڑیوں کی سکیورٹی پر تعینات
لاہوریوں کو کرکٹ بخار چڑھ گیا، قوم سارے دکھ بھلا کر کرکٹ میچ کیلئے تیاریوں میں مصروف ہے جبکہ حکومت کی جانب سے ایسا ماحول بنایا جا رہا ہے جیسے پاکستان میں ہر طرف چین ہی چین اور امن ہی امن ہے۔ حکومت مہنگائی، دہشتگردی، بے روزگاری سمیت دیگر مسائل کے شکار عوام کی توجہ ہٹانے میں کامیاب دکھائی دے رہی ہے جبکہ پنجاب کے وزیراعلیٰ خود لندن روانہ ہو گئے ہیں۔ لاہور میں ہونیوالے اس میچ کیلئے سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور ہزاروں اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ پاک سری لنکا ٹی ٹوئنٹی میچ کی تیاریاں مکمل ہوگئی ہیں، سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں اور مہمان ٹیم کو صدر مملکت کے برابر سکیورٹی فراہم کی جا رہی ہے جس کیلئے ہزاروں اہلکار تعینات کیے گئے ہیں جبکہ نشترسپورٹس کمپلیکس کے اندر ہوٹلز اور دکانوں کو بھی بند کرا دیا گیا ہے۔ سری لنکن سکیورٹی وفد نے دورہ کرکے میچ کے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ سکیورٹی وفد کے رکن نے کہا کہ ہمیں بڑے اچھے انداز میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
قذافی سٹیڈیم کے اندر پویلین، انکلوژر اور میدان کے اطراف صفائی کا عمل مکمل ہو چکا ہے۔ 8 سال بعد ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی پر پی ایچ اے نے کینال روڈ اور سٹیڈیم کے اطراف کو انتہائی خوبصورتی سے سجایا ہے جبکہ مہمان کهلاڑیوں کی تصاویر والے پوسٹرز اور فلیکسز بھی ٹیموں کے روٹ پر آویزاں کئے گئے ہیں۔ میچ کے دوران لوڈشیڈنگ سے نمٹنے کیلئے لیسکو کی خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دی گئیں ہیں جو بجلی کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنائیں گی۔ شائقین کرکٹ کیلئے قذافی سٹیڈیم کے دروازے سہ پہر 3 بجے کھولے جائیں گے۔ انتظامیہ کی جانب سے مخصوص کردہ مقامات کے علاوہ کسی دیگر مقام پر پارکنگ کی اجازت نہیں۔ میچ دیکھنے کیلئے آنیوالے شائقین کو پارکنگ کی نشاندہی کیلئے قدآور بورڈز جگہ جگہ نصب کئے گئے ہیں۔ شائقین کو پارکنگ کے مقامات سے سٹیڈیم تک لانے کیلئے سپیشل شٹل سروس کا انتظام کیا گیا ہے جبکہ میٹرو بس سروس اپنے معمول کے مطابق چلتی رہے گی