کینیلو سے طاقت کم ہے، لیکن رفتار سے ہرا سکتا ہوں
پاکستانی نژاد برطانوی باکسر عامر خان نے تسلیم کیا ہے کہ سنیچر کے روز لاس ویگس میں میکسیکو کے باکسر ساؤل کینیلو الواریس سے ہونے والے مقابلے میں ان کے پاس اتنی طاقت نہیں ہے کہ اپنے حریف کو کوئی خاص چوٹ پہنچا سکیں۔
لیکن عامر خان نے کہا کہ اس کے باوجود ان کے پاس رفتار اور ایسے داؤ پیچ ہیں کہ وہ مقابلہ جیت سکتے ہیں۔
29 سالہ عامر خان نے اس مقابلے میں خود سے دو درجہ زیادہ وزنی باکسر الواریس کو چیلنج کیا ہے۔
عامر کا کہنا تھا: ’ممکن ہے کہ میں کینیلو کو ماروں اور انھیں اس کا احساس تک نہ ہو لیکن مہارت ان پر فتح پا لے گی۔ میں ان کے سامنے کھڑے ہو کر انھیں آسانی سے ہٹ کرنے کا موقع نہیں دوں گا اور نہ ہی تبادلہ کرنا چاہوں گا۔ مجھے معلوم ہے کہ وہ ایک ہی مکے سے مجھے زخمی کر سکتے ہیں۔
’تو مجھے یقینی بنانا ہے کہ مکے لگاتے وقت میرا توازن برقرار رہے۔ یہ سب 12 راؤنڈ کے کھیل تک نظم و ضبط میں رہنے اور گیم پلان کے مطابق رہنے کا معاملہ ہے۔
انھوں نے مزید کہا: ’اس سے پہلے جن لوگوں نے مجھے ناک آؤٹ کر دیا تھا میں نے ان کی عزت نہیں کی تھی۔ اس لڑائی میں مجھے معلوم ہے کہ مجھے چوٹ بھی لگ سکتی ہے، تو میں بالکل کنارے رہوں گا اور میرا دفاع تیز طرار ہو گا۔‘
عامر کا کہنا تھا کہ ان کی فائٹ فلوئڈ مےویدر یا مینی پیکیاؤ کے ساتھ آسان ہوتی کیونکہ وہ ان کے برابر کے وزن کے ہیں، البتہ’کینیلو ہم سے زیادہ مضبوط ہیں، لیکن جو چيزیں میرے پاس ان سے بہتر ہیں، وہ ہیں رفتار اور داؤ پیچ۔‘
عامر خان اپنے 25 سالہ مد مقابل الواریس سے جسمانی طور پر کافی کمزور اور کم وزن کے ہیں۔ الواریس ابھی تک صرف مےویدر سے ہارے ہیں۔
عامر کہتے ہیں: ’میرا جیتنا لازمی نہیں ہے لیکن امید ہے کہ جیت سکتا ہوں۔ پہلی بار مجھے کسی فائٹ کے لیے کمزور بتایا جا رہا ہے لیکن یہی چیز اس مقایلے کو دلچسپ بناتی ہے، میں بہت سے لوگوں کو غلط ثابت کرنا چاہتا ہوں۔
لیکن میکیسیکو کے باکسر الواریس کا کہنا ہے کہ وہ بھی عامر خان جیسی مہارت رکھتے ہیں اور وہ یہ دیکھ کر حیران رہ جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا: ’آپ دیکھنا، میں طاقت سے ہٹ کر بھی کچھ چیزوں کا مظاہرہ کروں گا۔ میرے پاس بھی رفتار ہے، اور جو بھی کچھ ان کے پاس ہے میں اس کے لیے تیار ہوں۔ میرے اچھے برس تو ابھی آنے والے ہیں۔‘
ادھر عامر خان نے رپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے بھی ایک پیغام چھوڑا ہے جو امریکہ میں مسلمانوں اور میکسیکو کے لوگوں کے داخلے کے مخالف ہیں۔
عامر نے کہا کہ اگر ٹرمپ صدر بن جاتے ہیں تو امریکہ میں ان کا اور کینیلو کا یہ پہلا اور آخری مقابلہ ہو گا۔