آئی سی سی نے اسپاٹ فکسنگ کا دعویٰ مسترد کر دیا
پرتھ: آئی سی سی نے برطانوی اخبار کا اسپاٹ فکسنگ کیس کے حوالے سے دعویٰ مسترد کر دیا۔آئی سی سی نے برطانوی اخبار کا اسپاٹ فکسنگ کیس کے حوالے سے دعویٰ مسترد کرتے ہوئے کہاکہ ابتدائی تفتیش کے دوران آسٹریلیا اور انگلینڈ کے مابین پرتھ ٹیسٹ میں کرپشن کا کوئی ثبوت نہیں ملا،جنرل منیجر اینٹی کرپشن الیکس مارشل کا کہنا ہے کہ ہمیں ’’دی سن‘‘ کی تحقیقات سے متعلقہ تمام مواد موصول ہوچکا، فی الحال ایسا کوئی اشارہ نہیں ملاکہ اس میچ میں شریک کسی بھی کھلاڑی سے مبینہ فکسرز کا رابطہ رہا ہو۔انھوں نے کہاکہ ہم ان الزامات کو انتہائی سنجیدگی سے لے رہے او تفتیش اینٹی کرپشن یونٹ رکن ممالک کے ساتھیوں کے ساتھ مل کر کرے گا، برطانوی اخبار کے ساتھ اپنے خفیہ ذرائع سے بھی معاملے کی چھان بین کریںگے۔
الیکس مارشل نے کہا کہ اگرچہ آسٹریلوی قوانین کے مطابق فکسنگ ایک جرم ہے لیکن فی الحال معاملات ابتدائی مراحل میں ہیں کوئی ٹھوس شواہد ہوئے تو کیس پولیس میں رپورٹ کیا جاسکتا ہے، الیکس مارشل نے کہا کہ الزامات کا دائرہ خاصا وسیع اور یہ کئی ملکوں میں کرکٹ کے مختلف فارمیٹ تک پھیلے ہوئے ہیں، جس میں ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ بھی شامل ہیں، حاصل ہونے والی معلومات کا باریک بینی کے ساتھ جائزہ لینگے۔
دوسری جانب کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹیو جیمز سدرلینڈ نے کہاکہ ہمارا، آئی سی سی اور انگلش بورڈ کا کرپشن کے خلاف انتہائی سخت موقف ہے،کسی بھی معتبر الزام کو سنجیدگی سے لیا جائے گا، ہم بدعنوانی بالکل برداشت نہیں کر سکتے اور کھیل کی ساکھ کا لاحق خطرے سے متعلق کسی بھی الزام کو بہت سنجیدگی سے لے رہے ہیں، البتہ آسٹریلوی کرکٹرز اچھی رقم کماتے ہیں وہ فکسنگ میں ملوث نہیں ہیں۔