کھیل و ثقافت

دو سالہ پابندی مگر نائیکی کا معاہدہ برقرار

انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن نے روس کی عالمی کھلاڑی ماریہ شراپووا کے ڈرگ ٹیسٹ کے بعد ان پر دو سال کی پابندی لگا دی ہے تاہم نائیکی کا کہنا ہے کہ وہ ماریہ کے ساتھ سپانسر شپ کو جاری رکھے گی۔

کھیلوں کا سامان بنانے والی معروف کمپنی نائیکی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ماریا شراپوا کے ساتھ کھڑے ہوں گے اور بین الاقوامی ٹینس فیڈریشن سے لڑیں گے کیونکہ یہ مقدمہ غلط طریقے پر مبنی ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل نائیکی نے شیراپوواسے کیے جانے والے معاہدے کو معطل کر دیا تھا۔ابتدا میں کمپنی نے کہا تھا کہ وہ تحقیقات کا انتظار نہیں کرے گی لیکن اب فیصلہ سامنے آنے کے بعد کمپنی نے کہا ہے کہ اس کے خیال سے ماریا نے قانون کی خلاف ورزی جان بوجھ کر نہیں کی۔

دونوں کا تعلق اس وقت سے ہے جب وہ صرف 11 برس کی تھیں اور سنہ 2010 میں شیراپووا نے کمپنی کے ساتھ آٹھ برس کا معاہدہ کیا تھا جس کی مالیت سات کروڑ ڈالر تھی۔

اس سال جنوری میں آسٹریلین اوپن میں شراپووا کے ایک اور ٹسیٹ میں ایک کیمیائی عنصر میلڈونیم پائے جانے کے بعد ان پر عارضی طور پر پابندی لگا دی تھی۔

امراض دل میں استعمال کی جانے والے دوا کے بارے میں شراپووا کا کہنا تھا کہ وہ یہ دوا سنہ 2006 سے طبی وجوہات کی بنا پر استعمال کر رہی تھیں۔ یہ دوا جنوری 2016 میں ممنوعہ قرار دے دی گئی تھی۔

انٹرنیشنل ٹینس فیڈریشن نے کہا ہے کہ یہ پابندی گذشتہ جنوری سے لاگو ہو گی جب شراپووا کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔

شراپووا کھیلوں کے تنازعات حل کرنے کی عدالت میں اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کریں گی۔ انھوں نے اپنے فیس بک صفحے پر لکھا کہ وہ اس طرح کی ناجائز طور پر سخت سزا کی توقع نہیں کر رہی تھیں۔

انھوں نے کہا کہ انٹرنیشنل ٹیسن فیڈریشن کے ٹرائبیونل نے اپنے فیصلے میں کہا ہے جو کچھ انھوں نے کیا وہ دانستہ نہیں تھا۔

انھوں نے مزید کہا کہ ٹرائبیونل سے فیڈریشن نے چار سال کی پابندی لگانے کی سفارش کی تھی جو سزا دانستہ خلاف ورزی کے تحت دی جاتی ہے لیکن ٹرائبیونل نے اس سفارش کو نظر انداز کرتے ہوئے دو سال کی پابندی لگائی ہے۔

انھوں نے کہا کہ وہ جو سمجھتی ہیں کہ درست ہے وہ اس کے لیے لڑیں گی اور جتنی جلدی ممکن ہو گا وہ کورٹ پر واپس آنے کی کوشش کریں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close