پی ایس ایل فائنل: 149 رنز کے تعاقب میں اسلام آباد یونائیٹڈ کا جارحانہ آغاز
کراچی: پاکستان سپر لیگ کے تیسرے ایڈیشن کے فائنل میں پشاور زلمی نے اسلام آباد یونائیٹڈ کو جیت کے لیے 149 رنز کا ہدف دیا جس کے تعاقب میں اسلام آباد کی بیٹنگ جاری ہے۔ پشاور زلمی نے ٹاس جیت کر اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور مقررہ 20 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 148 رنز بنائے۔
پشاور کی جانب سے کامران اکمل اور ڈیرن سیمی سمیت کوئی کھلاڑی نمایاں کارکردگی نہ دکھا سکا، کرس جارڈن 36 رنز بناکر ٹاپ اسکورر رہے۔ آخری وکٹ پر وہاب ریاض نے 14 گیندوں پر 28 رنز بناکر ٹیم کا اسکور 148 تک پہنچایا۔ اسلام آباد کی جانب سے شاداب خان نے تین جبکہ سمت پٹیل اور حسین طلعت نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔
اسلام آباد اننگز
پشاور کی جانب سے دیے گئے 149 رنز کے تعاقب میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے جارحانہ آغاز کیا۔ لیوک رونکی اور صاحبزادہ فرحان نے اسلام آباد کی جانب سے اننگز کا آغاز کیا۔
اسلام آباد کے اوپنر بیٹسمین لیوک رونکی کے بیٹ نے ایک بار پھر رنز اگلنا شروع کردیا اور انہوں نے کامران اکمل کو پیچھے چھوڑتے ہوئے پی ایس ایل تھری کے ٹاپ اسکورر ہونے کا اعزاز حاصل کرلیا۔
اب تک اسلام آباد نے 3 اوورز میں بغیر کسی نقصان کے 40 رنز بنالیے ہیں۔
پشاور کی اننگز
پشاور زلمی کی جانب سے اننگز کا آغاز کامران اکمل اور آندرے فلیچر نے کیا تاہم کامران اکمل 9 گیندوں پر صرف ایک رن بناکر سمت پٹیل کا شکار بن گئے۔
26 کے مجموعی اسکور پر پشاور کو دوسرا نقصان محمد حفیظ کی صورت میں اٹھانا پڑا جب وہ سمت پٹیل کو آسان کیچ دے بیٹھے، انہوں نے 6 گیندوں پر 8 رنز بنائے۔
پشاور کو تیسرا نقصان آندرے فلیچر کی صورت میں اٹھانا پڑا جو 21 رنز بناکر شاداب خان کا شکار بن گئے۔ 90 کے مجموعی اسکور پر پشاور کو چوتھا نقصان اٹھانا پڑا جب کرس جارڈن 36 رنز بناکر حسین طلعت کا شکار بن گئے۔
پشاور کو پانچواں نقصان اس وقت ہوا جب سعد نسیم صرف 2 رنز بناکر حسین طلعت کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔ کپتان ڈیرن سیمی بھی خاطر خواہ پرفارمنس نہ دکھا سکے اور 6 رنز بناکر شاداب خان کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔
پشاور کے عمید آصف بھی بغیر کوئی رن بنائے شاداب خان کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔ اسلام آباد کے بولرز کے خلاف مزاحمت کرنے والے ڈاؤسن بھی 33 رنز بناکر محمد سمیع کی گیند پر کلین بولڈ ہوگئے۔
اس کے بعد حسن علی بھی 6 رنز بناکر فہیم اشرف کا شکار بن گئے۔ وہاب ریاض نے آخر میں جارحانہ اننگز کھیلی اور 28 رنز بناکر ناٹ آؤٹ وہے۔
کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے جا رہے میچ میں پشاور زلمی کے قائد ڈیرن سیمی نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وکٹ بیٹنگ کے لیے سازگار ہے اور لاہور میں آخری میچ کھیلنے والی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔
اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان جے پی ڈومنی کا اس موقع پر کہنا تھا کہ وکٹ بیٹنگ کے لیے اچھی دکھ رہی ہے لیکن پہلے بولنگ کر رہے ہیں۔ ڈومنی کا کہنا تھا کہ ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی ہے اور ایلکس ہیلز کی جگہ چیڈوک والٹن کو شامل کیا گیا ہے۔
پشاور زلمی کامران اکمل، آندرے فلیچر، محمد حفیظ، سعد نسیم، لیئم ڈاؤسن، ڈیرن سیمی ، کرس جارڈن، حسن علی، وہاب ریاض، عمید آصف اور ثمین گل پر مشتمل ہے۔
اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیم میں لیوک رونکی، چیڈوک والٹن، جے پی ڈومینی، صاحبزادہ فرحان، حسین طلعت، آصف علی، فہیم اشرف، عماد بٹ، محمد سمیع، سمت پٹیل اور شاداب خان شامل ہیں۔
پشاور زلمی کے کامران اکمل، آندرے فلیچر، لیام ڈاؤسن، کرس جارڈن، وہاب ریاض اور حسن علی اہم ہتھیار ہیں جن پر کپتان ڈیرن سیمی کا انحصار ہے۔
اسلام آباد یونائیٹڈ کے لیوک رونکی، جے پی ڈومینی، سیموئل بدری، چیڈوک والٹن، اسٹیون فن اور سمت پٹیل وہ غیرملکی کھلاڑی ہیں جو کسی بھی وقت کچھ بھی کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
گزشتہ روز پشاور اور اسلام آباد کی ٹیموں کے کپتانوں نے نیشنل اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس بھی کی تھی۔
جے پی ڈومینی کا کہنا تھا کہ کراچی کی وکٹ پر اب تک کوئی میچ نہیں ہوا ہے، دونوں میں سے جو ٹیم بھی وکٹ کو جلد سمجھ لے گی جیت کے امکانات اسی ٹیم کے زیادہ ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ تمام لڑکے فائنل کے لیے تازہ دم اور بھرپور طریقے سے تیار ہیں اور میچ جیتنے کی پوری کوشش کریں گے۔
ڈیرن سیمی کا کہنا تھا کہ ٹائٹل کے دفاع کے لیے تیار ہیں اور کراچی میں کرکٹ کی بحالی میں کردار ادا کرنے پر خوش ہوں، پاکستان میں کرکٹ کو ہمیشہ انجوائے کرتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس میچ کے بعد دنیا کو بتاؤں گا کہ پاکستان کرکٹ کے لیے اچھی جگہ ہے اور یہاں کے لوگ بھی بہت پیار کرنے والے ہیں۔
لیوک رونکی بمقابلہ کامران اکمل؟
اسلام آباد اب تک ٹورنامنٹ کی سب سے مضبوط ٹیم ابھر کر سامنے آئی ہے جب کہ پشاور زلمی دفاعی چیمپئن ہے۔ کپتان مصباح الحق اور فاسٹ بولر رومان رئیس کی انجریز کے باوجود اسلام آباد کی فتوحات کا سلسلہ ٹورنامنٹ میں جاری رہا۔
اسلام آباد کی جانب سے اننگز کا آغاز کرنے والے لیوک رونکی اپنی جارحانہ بلے بازی کے لیے شہرت رکھتے ہیں، اگر ان کی جانب سے جارحانہ آغاز فراہم کیا گیا تو وہ پشاور زلمی کے بولرز کے لیے مشکلات کھڑی کر سکتے ہیں۔
کامران اکمل کی صورت میں پشاور زلمی کے پاس بھی جارح مزاج اوپنر ہیں جو پی ایس ایل میں دو سنچریاں اسکور کرنے والے واحد بلے باز ہیں۔
اس سے قبل ایلیمنیٹر میچ میں کراچی کنگز کے خلاف کامران اکمل کی 77 رنز کی برق رفتار اننگز نے ان کی ٹیم کو بڑے ہدف تک پہنچایا اور جیت میں کلیدی کردار ادا کیا۔
پشاور زلمی کا پی ایس فائنل تک کا سفر مشکلات سے بھرپور رہا، ایک موقع پر زلمی کے ٹاپ فور میں جگہ بنانے کے بھی امکانات کم تھے۔