محمد عامر بھی میچ فکسرز پر تاحیات پابندی کے حامی
فاسٹ بولر محمد عامر نے دورۂ انگلینڈ کے لیے ٹیسٹ ٹیم کے ہمراہ روانہ ہونے سے قبل انگلش ٹیسٹ ٹیم کے کپتان ایلسٹر کک کے اس بیان کی تائید کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ میچ فکسرز پر تاحیات پابندی ہونی چاہیے۔
پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان چار ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا آغاز 14 جولائی سے لارڈز میں کھیلے جانے والے پہلے ٹیسٹ میچ سے ہوگا۔
سنہ 2010 میں لارڈز ہی کے میدان پر 24 سالہ محمد عامر سپاٹ فکسنگ میں ملوث پائے جانے کے بعد محمد عامر کو تین ماہ جیل اور پانچ سال معطلی کی سزا ہوئی تھی۔
محمد عامر نے پاکستانی ٹیسٹ ٹیم کے ہمراہ سنیچر کو انگلینڈ کے لیے روانہ ہونے سے قبل کہا کہ ’میں میچ فکسرز پر تاحیات پابندی کی مکمل حمایت کرتا ہوں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’اگر میچ فکسنگ ابھی بھی ہو رہی ہے تو پھر یہ پریشان کن ہے۔‘
پاکستان کی ٹیسٹ ٹیم کا حصہ بننے پر محمد عامر نے کہا کہ ’میں بہت ہی خوش قسمت ہوں کہ مجھے اپنا ٹیسٹ کریئر کا دوبارہ آغاز کرنے کا موقع ملا ہے۔‘
’ٹیسٹ کرکٹ کے لیے میں بہت خوش ہوں کیونکہ ٹیسٹ کرکٹ میں ہی میرا کریئر رک گیا تھا اور مجھے ابھی بھی یقین نہیں آرہا کہ یہ ہو رہا ہے۔‘
محمد عامر کے ساتھ ساتھ فاسٹ بولر محمد آصف پیسوں کی خاطر جان بوجھ کر نو بال کرواتے ہوئے پکڑے گئے تھے۔
یاد رہے کہ اس قبل انگلینڈ کی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان ایلسٹر کک نے کہا تھا کہ ’انھیں محمد عامر کا سامنا کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے کیونکہ وہ اپنی سزا کاٹ چکے ہیں۔‘
ایلسٹر کک کا مزید کہنا تھا کہ ’میرے خیال میں چونکہ یہ بہت عام ہو گیا ہے اس لیے آئی سی سی کو کہنا چاہیے کہ اگر آپ میچ فکسنگ میں ملوث پائے گئے تو آپ پر تاحیات پابندی ہوگی۔