20 سال بعد لارڈز میں پاکستان کی شاندار جیت
پاکستان اور انگلینڈ کے مابین لارڈز کےمیدان پرکھیلےگئے پہلے ٹیسٹ میں پاکستان نے 75 رنز سے کامیابی حاصل کر کے چار ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل کر لی ہے۔
پاکستان کے 283 رنز کے ہدف کے تعاقب میں انگلینڈ کی پوری ٹیم 207 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی
یاسر شاہ نے دوسری اننگز میں چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا ہے اس طرح اس میچ میں ان کی وکٹوں کی تعداد دس ہوگئی۔
انگلینڈ کے آؤٹ ہونے والے پہلے کھلاڑی کپتان کک تھے جو آٹھ رنز بنا کر راحت علی کے گیند پر سرفراز کے ہاتھوں آؤٹ ہوئے
دیگر بیٹمسمینوں میں ہیلز16، جو روٹ نو، ونس 42، بیلنس 43 ، معین علی دو اور کرس براڈ ایک اور بال تین رنز بنا کر آوٹ ہوئے۔
بیلنس نے بھی پراعتماد بلے بازی کا مظاہرہ کیا تاہم وہ 43 کے انفرادی سکور پر یاسر شاہ کی پہلی وکٹ بنے۔
بیرسٹو نے پاکستانی بولنگ کا جم کا مقابلہ کیا تاہم وہ 48 کے انفرادی سکور پر یاسر شاہ کا تیسرا شکار بن گئے۔
پاکستان کی طرف سے راحت علی نے تین جبکہ محمد عامر نے دو اور وہاب ریاض ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔
اس سے قبل تیسرے روز کھیل کے اختتام تک پاکستان نے آٹھ وکٹوں کے نقصان پر 214 رنز بنائے تھے اور اس طرح اس کی مجموعی برتری281 رنز ہو چکی ہے تاہم چوتھے روز صرف ایک رنز کے اضافے کے ساتھ پوری ٹیم آؤٹ ہوگئی۔
یاسر شاہ 30 اور محمد عامر ایک رن بنا کر آؤٹ ہوئے۔ دونوں کھلاڑیوں کو کرس براڈ نے آؤٹ کیا۔ اس میچ میں کرس ووکس نے گیارہ وکٹیں حاصل کیں۔
پاکستان کے آؤٹ ہونے والوں کھلاڑیوں میں سرفراز احمد 45، اسد شفیق 49، یونس خان 29، مصباح الحق 0، اظہر علی 23، محمد حفیظ 0 اور شان مسعود 24 شامل ہیں۔ مصباح الحق آف سپنر معین علی کو چھکا لگانے کی کوشش میں باونڈری پر کیچ آؤٹ ہوگئے ۔
وہاب ریاض بغیر کوئی رنز بنائے کرس ووکس کے ہاتھوں آؤٹ ہوئے۔
دوسری اننگز میں ووکس نے چھ، براڈ نے تین اور بال نے ایک وکٹ حاصل کی۔
اس سے پہلے پاکستان کی پہلی اننگز میں 339 رنز بنائے تھے جس کے جواب میں انگلینڈ کی ٹیم پہلی اننگز میں 272 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی تھی اس طرح پاکستان کو 67 رنز کی برتری حاصل ہو گئی۔ فاسٹ بولر وہاب ریاض اور سپنر یاسر شاہ کے حصے میں ایک ایک وکٹ آئی۔ انگلینڈ کے ایک کھلاڑی رن آؤٹ ہوئے۔
پہلی اننگز میں پاکستان کی جانب سے یاسر شاہ سب سے کامیاب بولر رہے۔ یاسر شاہ نے 29 اووروں میں صرف 70 رنز دے کر چھ وکٹیں حاصل کی تھیں۔
یاسر شاہ پہلے لیگ سپنر ہیں جنھوں نےگذشتہ 20 برسوں میں لارڈز کے میدان میں پہلی بار ایک اننگز میں پانچ وکٹیں حاصل کی ہیں۔ پچھلی بار پاکستانی لیگ سپنر مشتاق احمد نے لارڈز میں پانچ وکٹیں حاصل کی تھیں۔