کھیل و ثقافت

کیا بروک لیسنر ڈبلیو ڈبلیو ای کو الوداع کہنے والے ہیں؟

کیا کوئی ریسلر ایسا ہوسکتا ہے جسے ڈبلیو ڈبلیو ای خود بدترین چیمپئن قرار دے مگر پھر بھی اس کی کبھی کبھار آمد ہی مداحوں کے اندر جوش کی لہر دوڑا دے؟ جی ہاں ایسا ایک ریسلر ہے اور وہ کوئی اور نہیں بروک لیسنر ہیں۔

بروک لیسنر گزشتہ سال ریسل مینیا 33 میں ڈبلیو ڈبلیو ای یونیورسل چیمپئن بنے تھے اور اب بھی بیلٹ ان کے پاس ہی ہے، جس کے بارے میں مسلسل افواہیں سامنے آرہی ہیں کہ اس ایونٹ میں رومن رینز اسے جیت جائیں گے، تاہم اب تک تو ایسا نہیں ہوسکا۔

تاہم اب ایسی رپورٹس بھی سامنے آرہی ہیں کہ بروک لیسنر کا ڈبلیو ڈبلیو ای سے معاہدہ سمرسلیم کے بعد ختم ہورہا ہے اور ممکنہ طور پر اب رومن رینز انہیں شکست دینے میں کامیاب ہوجائیں گے یا منی ان دی بینک کے مالک براﺅن اسٹرومین یا کیون اوئنز (ان دونوں کے درمیان سمرسلیم میں اس بریف کیس کی ملکیت کے لیے مقابلہ ہے) میں سے کوئی یہ چیمپئن شپ اپنے نام کرسکتا ہے، مگر ہوسکتا ہے کہ اس بار بھی مداحوں کو بروک لیسنر کی کامیابی سے جھٹکے کا سامنا کرنا پڑے۔

بروک لیسنر پہلے ہی یو ایف سی میں واپسی کی خواہش کا اظہار کرچکے ہیں اور اس مقصد کے لیے یو ایس اے ڈی اے کے ڈوپنگ ٹیسٹ کا حصہ بننے والے ہیں۔

حالانکہ ڈوپنگ ٹیسٹ میں ناکامی کے بعد وہ 2017 کے شروع میں یو ایف سی سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرچکے ہیں۔

ویسے یہ بھی کہا جارہا ہے کہ ڈبلیو ڈبلیو ای ایک بار پھر انہیں خفیہ طور پر نئے معاہدے کی پیشکش کرچکی ہے جیسا رواں سال ریسل مینیا سے قبل کیا گیا تھا، تاہم اب تک کمپنی نے اس کی تصدیق نہیں کی۔

تاہم ایک رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ بروک لیسنر ڈبلیو ڈبلیو ای اور یو ایف سی دونوں سے مختصر المدت معاہدے کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

بروک لیسنر خود کہہ چکے ہیں کہ انہیں زندگی میں بس 2 چیزوں کی پروا ہے، شکار اور دولت۔

اور اس وقت وہ ڈبلیو ڈبلیو ای میں صرف ایک کشتی کا معاوضہ 6 لاکھ 37 ہزار ڈالرز لے رہے ہیں جبکہ صرف ٹی وی پر آنے کی صورت میں بھی ایک لاکھ 27 ہزار ڈالرز چارج کرتے ہیں۔

بروک لیسنر یو ایف سی اور ڈبلیو ڈبلیو ای دونوں سے معاہدہ اس لیے کرنا چاہتے ہیں کیونکہ یہ دونوں کمپنیاں انہیں انتہائی پرکشش معاوضہ دیں گی کیونکہ ریسلر کے مداحوں کی تعداد بلاشبہ بہت زیادہ ہیں۔

تو یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ سمر سلیم کے بعد بھی بروک لیسنر ڈبلیو ڈبلیو ای سے زیادہ عرصہ دور نہیں رہیں گے کیونکہ کمپنی انہیں زیادہ معاوضہ دے کر کبھی بھی واپسی کے لیے قائل کرسکتی ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close