آپ سےگھٹیا سوال کی ہی توقع تھی، کپتانی سےمتعلق سوال پرآفریدی صحافی پربرس پڑے
لاہور: قومی ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے کپتان شاہد آفریدی کپتانی سے متعلق سوال پر آگ بگولا ہو گئے اور جواب دینے کے بجائے صحافی پر برس پڑے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ سر پر ہے اس لئے ٹیم میں زیادہ تبدیلیاں نہیں کر سکتے، ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ تک ہمیں اسی ٹیم کو لے کر چلنا ہے، ورلڈ کپ آسان ایونٹ نہیں لیکن پاکستانی ٹیم ہر لحاظ سے بہتر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام کھلاڑیوں کو اپنی سو فیصد پرفارمنس دکھانا ہوگی اور لمبی پارٹنر شپ بنانے کی صلاحیت بہتر کرنا ہو گی، محمد عامر کو ویزہ نہیں ملتا تو تب بھی قومی ٹیم کا توازن خراب نہیں ہوگا جب کہ عرفان کو ٹیم سے بالکل آؤٹ نہیں کیا گیا وہ 20 لڑکوں میں شامل ہے۔
شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ ہر انسان سے غلطیاں ہوتی ہیں، عامر نے سچ بتایا اور غلطی کی سزا بھی کاٹی، عامر کے لئے ہمیشہ سے ہی دل میں جگہ رہی ہے جب کہ اس کا رویہ بھی ٹھیک ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سلمان بٹ اور محمد آصف 2 سال تک ٹی وی بیٹھ کر جھوٹ بولتے رہے، دونوں کو اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہر حال میں کرکٹ ہونی چاہیئے، نہیں معلوم کہ آسٹریلیا نے بنگلادیش میں کھیلنے سے کیوں منع کیا۔
ایک صحافی کی جانب سے جب خراب کپتانی اور پرفارمنس سے متعلق سوال پوچھا گیا تو حسب روایت شاہد آفریدی نے صحافی کو جھڑک دیا اور کہا کہ مجھے آپ سے گھٹیا سوال کی ہی امید تھی۔ آفریدی کی جانب سے جواب دینے کے بجائے جھڑکنے پر صحافیوں نے ٹیم منیجر انتخاب عالم کے سامنے احتجاج کیا اور شاہد آفریدی سے اپنے رویے پر اسی جگہ آکر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔