جب آؤٹ ہوا تو پتہ چلا کہ کچھ "فنی” ہوا ہے، اظہر علی
ابوظہبی: آسٹریلیا کے خلاف ابوظہبی ٹیسٹ کے تیسرے روز اظہر علی مضحکہ خیز انداز میں آؤٹ ہوئے اور ان کے آؤٹ ہونے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہی ہے۔
64 رنز بنانے والے اظہر علی نے پیٹر سڈل کی گیند پر سلپ کی جانب شاٹ کھیلا اور بال تیزی سے باؤنڈری لائن کے پاس جا کر رک گئی اور دونوں بلے باز ایک دوسرے کے ساتھ بات کرنے کے لیے کریز کے درمیان کھڑے ہوگئے۔
امپائر نے نہ باؤنڈری کا اشارہ کیا اور نہ ہی فیلڈرز نے باؤنڈری ہوجانے پر مایوسی کا اظہار کیا لیکن دونوں بلے باز پچ کے درمیان کھڑے ہوکر چوکے کا ‘جشن’ منانے لگے۔
اسی اثنا میں فیلڈر نے باؤنڈری سے گیند اٹھا کر امپائر کے گلپس میں تمھائی اور وکٹ کیپر آسٹریلوی کپتان ٹم پین نے اظہر علی کو رن آؤٹ کیا، لیکن پھر بھی بیٹسمین کو رن آؤٹ ہونے کا یقین نہ آیا اور وہ ادھر ادھر دیکھتے رہے۔
66 ٹیسٹ اور 55 ایک روزہ میچز کھیلنے والے قومی ٹیم کے سابق کپتان تھوڑی دیر کے لیے اس بات سے لاعلم رہے کہ جب تک گیند باؤنڈری لائن سے نہ ٹکرائے اس وقت تک چوکا نہیں ہوتا، یہی نہیں اسد شفیق بھی ان کی رہنمائی کرنے سے قاصر دکھائی دیے۔
اظہر علی کے مضحکہ خیز طریقے سے آؤٹ ہونے پر کرکٹ شائقین سوشل میڈیا پر انہیں تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مختلف تبصرے بھی کر رہے ہیں، فلوز نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ ‘ایسا اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھا’۔
احمر نقوی نامی ٹوئٹر صارف لکھتے ہیں پاکستانی بلے بازوں کی مضحکہ خیز طریقے سے آؤٹ ہونے کی طویل فہرست ہے لیکن اظہر علی نے پہلے 5 نمبروں میں جگہ بنالی ہے۔
ابوظہبی ٹیسٹ کے تیسرے روز کا کھیل ختم ہونے کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے اظہر علی کا کہنا تھا کہ اندازہ نہیں تھا کہ گیند باونڈری لائن پار نہیں کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ اپنی بیٹنگ فارم واپس آنے پر خوش ہوں لیکن اس طرح سے آؤٹ ہونے پر افسوس ہوا، فنی انداز میں آؤٹ ہونے پر ڈریسنگ روم میں جا کر بھی بہت کچھ سننا پڑا۔
انہوں نے کہا کہ اسد شفیق کے ساتھ کریز پر کھڑے ہو کر کھانے کا مینیو نہیں پوچھ رہا تھا بلکہ انہیں بتا رہا تھا کہ گیند تھوڑا سوئنگ ہو رہا ہے۔