بڑی اننگز کھیلنا چاہوں تو کچھ فیصلے اچانک میرے خلاف جاتے ہیں: بابراعظم
ابو ظہبی: قومی ٹیم کے بلے باز بابر اعظم نے کہا ہےکہ وہ محسوس کرتے ہیں کہ کچھ فیصلے اچانک ان کے خلاف چلے جاتے ہیں اور پھر ایسا ہوا ان کی ’سینچری‘ نہ بن سکی۔
ابوظہبی ٹیسٹ کے تیسرے دن پیڑ سڈل کی گیند پر 99 رنز پر آؤٹ ہونے والے بابر اعظم کا کہنا ہےکہ جب وہ کوئی بڑی اننگز کھیلنا چاہتے ہیں تو اچانک کچھ فیصلے ان کے خلاف چلے جاتے ہیں اور اور ایسا ہی شیخ زید اسٹیڈیم میں ہوا جب وہ اولین سینچری سے ایک رن پہلے ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔
بابر اعظم نے کہا کہ ابوظہبی ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں صفر پر آوٹ ہونے پر وہ کسی دباؤ کا شکار نہیں تھے، ٹیم کی منصوبہ بندی تھی کہ نیتھن لیون کو نکل کر کھیلنا ہے اور انہوں نے وہی کیا کیونکہ وہ ٹیم کی منصوبہ بندی کے مطابق ہی کھیلتے ہیں۔
بلے باز کا کہنا تھا کہ بطور پیشہ ورانہ کھلاڑی انہیں ہر طرح کی صورت حال میں صرف مثبت انداز کے ساتھ کھیلنے کی ترغیب دی جاتی ہے۔
ایک سوال کے جواب پر کہ ٹیسٹ کرکٹ میں پر اعتماد بیٹنگ اور بڑی اننگز ان کے اس فارمیٹ میں کھیلنے پر سوال اٹھا رہی ہے، بابر اعظم نے کہا کہ وہ ایسا نہیں سوچتے، وہ ڈیڑھ ماہ سے یواے ای کی گرم کنڈیشنڈ میں کھیل رہے ہیں، یہ ان کا ہوم گراونڈ ہے، اور یہاں کھیلنا اب معمول کی بات ہے۔