انگلینڈ کے خلاف دوسرے ون ڈے میچ
اس وقت پاکستان کی جانب سرفراز احمد اور شعیب ملک کریز پر موجود ہیں۔ 14 اوورز کے اختتام پر پاکستان نے 68 رنز سکور کیے اور اس کے چار کھلاڑی آؤٹ ہوئے ہیں
آؤٹ ہونے والے کھلاڑیوں میں سمیع اسلم، شرجیل خان، اظہر علی اور بابر اعظم شامل ہیں۔
پاکستان کو پہلا نقصان اس وقت ہوا جب تھرڈ امپائر نے ایک متنازع فیصلے میں سمیع اسلم کو آؤٹ قرار دے دیا۔ سمیع اسلم نے کرس ووکس کی اٹھتی ہوئی گیند پر شاٹ کھیلنے کی کوشش کی تو گیند کیپر کے گلوز میں گئی۔ انگلینڈ کے کھلاڑیوں نے کیچ آؤٹ کی اپیل کی جسے فیلڈ امپائر نے رد کردیا تو انگلش کپتان نے ریویو لیا۔
تھرڈ امپائر نے ہاٹ سپاٹ پر کوئی نشان نظر نہ آنے کے باوجود ’سنیکو‘ کی ہلکی آواز پر سمیع اسلم کو آؤٹ قرار دیا۔ سابق انگلش کپتان مائیک آتھرٹن اور ناصر حسین تھرڈ امپائر کے فیصلے کو متنازع قرار دیتے ہوئے کہا کہ نہ تو ہاٹ سپاٹ پر کوئی نشان نظر آیا ہے اور نہ ہی گیند کی ڈائریکشن تبدیل ہوئی تھی۔
لیکن اس کے بعد شرجیل خان اور کپتان اظہر علی خوبصورت گیندوں پر آؤٹ ہو کر پویلین لوٹ گئے۔
بابر اعظم نے پراعتماد بیٹنگ کی اور 33 گیندوں میں پانچ چوکوں کی مدد سے 30 رنز سکور کیے۔ ان کو پلنکٹ نے بولڈ کیا۔
خیال رہے کہ ساؤتھمپٹن میں سیریز کے پہلے ایک روزہ میچ میں بارش کے بعد انگلینڈ ڈک ورتھ لوئس فارمولے کے تحت پاکستان کے خلاف 44 رنز سے جیت گیا تھا۔
پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 50 اووروں میں 260 رنز بنائے تھے۔
سنیچر کو پاکستانی کپتان اظہر علی نےٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔
پاکستانی ٹیم میں تین تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ حفیظ اور نواز آج ٹیم کا حصہ نہیں ہیں جبکہ یاسر اور حسن علی اور اسلم ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
اظہر علی کے مطابق حفیظ میچ کھیلنے کے لیے فٹ نہیں ہیں۔
پاکستان کے لیے انگلینڈ کے خلاف یہ ون ڈے سیریز واضح فرق سے جیتنا نہایت ضروری ہے۔
ایسا نہ ہونے کی صورت میں اس کے سر پر ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائنگ راؤنڈ کھیلنے کی تلوار لٹکتی رہے گی۔
پاکستان کی ٹیم اس وقت ون ڈے کرکٹ کی عالمی درجہ بندی میں نویں نمبر پر ہے اور ابتدائی آٹھ ٹیمیں ہیں ورلڈ کپ کے لیے براہِ راست کوالیفائی کرتی ہیں۔
پاکستان اور انگلینڈ کے مابین اب تک 77 ون ڈے میچ کھیلے جا چکے ہیں جن میں سے 46 انگلینڈ نے جبکہ 29 پاکستان نے جیتے ہیں جبکہ دو بےنتیجہ رہے۔