وزڈن کے پانچ کرکٹرز میں شمولیت اعزاز ہوگا
ہمیشہ سے اولین ترجیح پاکستانی ٹیم کو جیت سے ہمکنار کرنا اور اچھی کارکردگی دکھانا ہے لیکن ظاہر ہے کہ اگر وزڈن یا اسی طرح کے دوسرے اعزازات آپ کے حصے میں آتے ہیں تو ان کی بھی بڑی اہمیت ہوتی ہے کیونکہ انھیں آپ نہ صرف ہمیشہ یاد رکھتے ہیں بلکہ فخر بھی محسوس کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ دنیائے کرکٹ میں معتبر مقام رکھنے والی کتاب وزڈن ہر سال انگلینڈ میں کھیلی جانے والی بین الاقوامی اور کاؤنٹی کرکٹ میں غیرمعمولی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے پانچ بہترین کرکٹرز کا انتخاب کرتی ہے۔
پاکستانی کرکٹ ٹیم کے موجودہ دورۂ انگلینڈ میں کپتان مصباح الحق وزڈن کے پانچ بہترین کرکٹرز میں شمولیت کے ایک مضبوط دعوےدار کے طور پر سامنے آئے ہیں جس کا سبب بحیثیت کپتان اور بیٹسمین ان کی اس دورے میں عمدہ کارکردگی ہے۔
مصباح الحق کی قیادت میں پاکستانی کرکٹ ٹیم نے انگلینڈ کے خلاف چار ٹیسٹ میچوں کی سیریز دو دو سے برابر کی۔ اس نے لارڈز میں کھیلا گیا پہلا ٹیسٹ جیتا اور پھر اگلے دو ٹیسٹ میچز ہارنے کے بعد اوول کا آخری ٹیسٹ جیت کر سیریز برابر کی۔
اس کارکردگی کے نتیجے میں پاکستانی کرکٹ ٹیم پہلی بار ٹیسٹ کرکٹ کی عالمی رینکنگ میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے میں بھی کامیاب ہوگئی۔ مصباح الحق نے اس سیریز کے لارڈز ٹیسٹ میں شاندار سنچری سکور کی تھی۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ وہ اپنے کریئر میں پہلی بار انگلینڈ میں ٹیسٹ میچ کھیل رہے تھے جس میں وہ 42 سال 47 دن کی عمر میں سنچری بنانے والے ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کے سب سے عمر رسیدہ کپتان بھی بن گئے۔
مصباح الحق نے سیریز کے دوسرے اور تیسرے ٹیسٹ میں بھی نصف سنچریاں سکور کی تھیں۔
پاکستان کے 15 کھلاڑی اب تک وزڈن کے پانچ بہترین کرکٹرز میں جگہ بناچکے ہیں۔ ان میں فضل محمود، مشتاق محمد، آصف اقبال، حنیف محمد، ماجد خان، ظہیرعباس، جاوید میانداد، عمران خان، سلیم ملک، وقاریونس، وسیم اکرم، مشتاق احمد، سعید انور، ثقلین مشتاق اور محمد یوسف شامل ہیں۔
سنہ 2011 کے وزڈن ایڈیشن میں پانچ کے بجائے چار کرکٹرز شامل کیے گئے تھے۔ ایک کرکٹر کو اس اعزاز سے نوازا نہیں گیا تھا جس کے بارے میں وزڈن کی انتظامیہ نے اس کرکٹر کا نام لیے بغیر کہا تھا کہ سپاٹ فکسنگ سکینڈل کی وجہ سے ایک پاکستانی کرکٹر کو پانچ بہترین کرکٹرز میں شامل نہیں کیا گیا۔
عام خیال یہی ہے کہ وہ کرکٹر محمد عامر تھے جنھوں نے سنہ 2010 کے انگلینڈ کے دورے میں شاندار بولنگ کی تھی اور مین آف دی سیریز رہے تھے۔