سرفراز احمد نے شکست کا ملبہ ناقص بولنگ پر ڈال دیا
کیپ ٹاؤن: پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کا کہنا ہے کہ دونوں ٹیموں میں اصل فرق جنوبی افریقا کی فاسٹ بولنگ نے ڈالا ہے اور جنوبی افریقا کی جیت کا کریڈٹ ان کے بولروں کو جاتا ہے۔
کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میں شکست کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کپتان کا کہنا تھا کہ جنوبی افریقا کیخلاف دوسرے ٹیسٹ میں ہمارے بولر توقعات پوری نہیں کرسکے کیوں کہ ہمارے بولر 120کلومیٹر اور میزبان ٹیم کے بولر 140 سے 145کلو میٹر کی رفتار سے بولنگ کرتے رہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر کیپ ٹاؤن ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں پاکستان 250 سے 300 رنز بنالیتا تو ہمارے لیے ٹیسٹ میچ میں چانس ہوتا۔
ان کا کہنا ہے کہ دونوں ٹیموں میں اصل فرق جنوبی افریقا کی فاسٹ بولنگ نے ڈالا، میں جب 2013 میں پاکستانی ٹیم کے ساتھ یہاں آیا تھا تو اس وقت عمر گل، تنویر احمد اور عرفان کو اسی قسم کے مسائل کا سامنا تھا تاہم مجھے نہیں معلوم یہاں آکر ہمارے بولروں کی اسپیڈ کیوں کم ہوجاتی ہے۔
سرفراز احمد کا کہناتھاکہ دوسری ٹیسٹ سیریز ہارنے پر مایوسی ہوئی ہے لیکن یہاں ہم ٹیم کی حیثیت سے اچھا نہیں کھیل رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ٹیسٹ کرکٹ میں اچھا کرنا ہوگا لیکن ان ملکوں میں ایشین ٹیموں کو اسی قسم کے مسائل پیش آتے ہیں، اگر ہمیں ٹیسٹ میچ جیتنا ہیں تو ہمیں 20 وکٹیں لینا ہوں گی جبکہ دوسرے ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں بیٹنگ لائن کی کارکردگی اچھی تھی اسی تسلسل سے کارکردگی دکھانا ہوگی۔
ان کا کہنا ہے کہ فخر زمان اسٹروک پلیئر ہیں اس لئے نیچے بھیج کر شان مسعود سے اوپننگ کرائی گئی۔
یاد رہے کہ مئی 2016 میں مکی آرتھر کو وقار یونس کی جگہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کا ہیڈ کوچ بنایا گیا تھا، اس دوران ڈھائی سال میں پاکستان کرکٹ ٹیم کو 26 میں سے 16 ٹیسٹ میچوں میں شکست ہوئی ہے جب کہ پاکستان دس ٹیسٹ جیت سکا ہے۔
پاکستان نے دو ٹیسٹ سیریز ویسٹ انڈیز اور ایک آسٹریلیا کیخلاف جیتی جب کہ پاکستانی ٹیم نیوزی لینڈ سے 2، سری لنکا، آسٹریلیا اور جنوبی افریقا سے سیریز میں شکست سے دوچار ہوا ہے۔
سری لنکا اور نیوزی لینڈ سے پاکستانی ٹیم متحدہ عرب امارات میں ہوم سیریز بھی ہار گئی تھی۔
پاکستان کی سب سے بڑی کامیابی انگلینڈ میں ٹیسٹ سیریز دو دو سے اور گزشتہ سال ایک سے برابر کی ہے۔
یاد رہے کہ جنوبی افریقا نے پاکستان کو کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میں شکست دے کر سیریز میں فیصلہ کن برتری حاصل کرلی۔