ویسٹ انڈیز شارجہ ٹیسٹ میں فاتح
ویسٹ انڈیز کی فتح میں اہم کردار کریگ بریتھ ویٹ اور شین ڈورچ نے ادا کیا جنھوں نے نہ صرف اپنی ٹیم کو مشکلات سے نکالا بلکہ نصف سنچریاں بناتے ہوئے اسے جیت بھی دلوائی۔
جمعرات کو جب کھیل شروع ہوا تو ویسٹ انڈیز کو فتح کے لیے 39 رنز درکار تھے اور اس مجموعے کے حصول کے لیے ویسٹ انڈین بلے بازوں نے تیز کھیل کا مظاہرہ کیا اور مزید کسی نقصان کے بغیر 153 رنز کا ہدف حاصل کر لیا۔
گذشتہ روز ایک موقع پر ایسا لگا تھا کہ ویسٹ انڈیز یہ ہدف مشکل ثابت ہو سکتا ہے جب 67 کے مجموعی سکور پر اس کی آدھی ٹیم پویلین لوٹ چکی تھی۔
تاہم اس کے بعد بریتھ ویٹ اور دورچ نے ذمہ دارانہ کھیل کا مظاہرہ کیا ہے اور چھٹی وکٹ کے لیے 87 رنز کی شراکت قائم کی۔
دوسری اننگز میں پاکستان کے لیے یاسر شاہ نے تین اور وہاب ریاض نے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
اس میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بازی کا فیصلہ کیا تھا اور پہلی اننگز میں 281 رنز بنائے تھے۔ اس کے جواب میں ویسٹ انڈیز نے پہلی اننگز میں 337 رنز بنا کر 56 رنز کی برتری حاصل کر لی تھی۔
دوسری اننگز میں پاکستانی ٹیم صرف 208 رنز بنا سکی تھی اور یوں ویسٹ انڈیز کو جیت کے لیے 153 رنز کا ہدف ملا تھا۔
یہ 14 ٹیسٹ میچوں میں ویسٹ انڈیز کی پہلی جیت ہے۔
اس نے آخری مرتبہ مئی سنہ 2015 میں انگلینڈ کے خلاف برج ٹاؤن ٹیسٹ میں کامیابی حاصل کی تھی۔
یہ جیسن ہولڈر کی بھی بحیثیت کپتان پہلی جیت ہے۔
واضح رہے کہ اس شکست کے باوجود پاکستان نے تین ٹیسٹ میچوں کی یہ سیریز دو ایک سے جیت لی ہے۔
ٹیسٹ سیریز سے قبل پاکستان نے ٹی 20 اور ایک روزہ میچوں کی سیریز میں ویسٹ انڈیز کو وائٹ واش کیا تھا۔