مصباح الحق میں ہیڈکوچ اور چیف سلیکٹر بننے کی کوئی خوبی نہیں، محمد یوسف
۔
سابق کپتان محمد یوسف کا کہنا ہے کہ مصباح الحق کے بجائے وقاریونس کو ہیڈکوچ اور چیف سلیکٹر کے اختیارات دیئے جاتے تویقین آتا کہ میرٹ پر فیصلہ ہوا ہے۔
لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے قومی ٹیم کے سابق کپتان محمد یوسف نے سری لنکن ٹیم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کے برے حالات میں پاکستان نے بھی ان کا بھرپور ساتھ دیا تھا، پاکستان سری لنکا کے خلاف آسانی سے سیریز جیتے گا اور اگر سری لنکن تمام کھلاڑی بھی آ جاتے تب بھی میزبان ٹیم مضبوط ہے۔
سابق کپتان نے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق کی اہلیت اور تقرری پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ مصباح الحق کے بجائے وقاریونس کو ہیڈکوچ اور چیف سلیکٹر کے اختیارات دیئے جاتے تویقین آتا کہ میرٹ پر فیصلہ ہوا ہے، مصباح الحق میں ایسی کوئی خوبی نہیں، جس کوسامنے رکھتے ہوئے انہیں تمام اختیارات سونپ دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم کے ہیڈکوچ کے پاس اتنا وقت ہی نہیں ہوگا کہ وہ جاکر ڈومیسٹک کے میچز دیکھے، اگر ٹیموں کے کوچز کی رائے پر ہی ٹیم بنانی ہے تو پھر چیف سلیکٹر کی کیا ضرورت ہے۔
محمد یوسف نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں ہر سال ہی تبدیلی آتی ہے، اس بار کچھ زیادہ ہی اس کو بدل دیا گیا ہے، میری نظر میں اگر 8 ٹیمیں اوپر رکھ کر اتنی ہی ٹیمیں نیچے کرکے ان کو بھی فرسٹ کلاس کرکٹ کا درجہ دیے دیا جاتا تو زیادہ بہتر ہوتا، پاکستان میں کرکٹ کھیلنے والے زیادہ لڑکے غریب گھرانوں سے آتے ہیں، پہلے پانچ میچ کھیل کر لڑکے انگلینڈ جاکر پیسے کمالیتے تھے، اب ان کے لیے ایسا کرنا مشکل ہوجائے گا،اس نظام میں زیادہ تر کرکٹرز کرکٹ کھیلنے سے محروم ہوگئے ہیں۔ ایک سوال کےجواب میں محمدیوسف نے سرفراز کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس نے اپنی فٹنس کو بہت بہتر بنالیا ہے، جو اچھی بات ہے۔
واضح رہے پاکستان اور سری لنکا کے درمیان پہلا ون ڈے کل کراچی میں کھیلا جائے گا جو 2.30 منٹ پر شروع ہوگا۔