برسبین ٹیسٹ میں دلچسپ مقابلے کے بعد آسٹریلیا 39 رنز سے کامیاب
برسبین: آسٹریلیا نے پہلے ٹیسٹ میں پاکستان کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد 39 رنز سے شکست دیدی تاہم اسد شفیق کی شاندار بلے بازی نے آسٹریلوی کھلاڑیوں کو پریشان کئے رکھا۔
برسبین کے وولین گابا اسٹیڈیم میں جاری ٹیسٹ میچ کے پانچویں روز آسٹریلیا کی جانب سے دیئے گئے 490 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستانی ٹیم 450 رنز پر ہمت ہار گئی۔ کھیل مقررہ وقت سے 30 منٹ پہلے شروع ہوا تو اسد شفیق 100 اور یاسر شاہ 4 رنز کے ساتھ وکٹ پر موجود تھے اور پاکستان کو جیت کے لئے 108 رنز درکار تھے جب کہ اس کی دو وکٹیں باقی تھیں۔
اسد شفیق نے شاندار بلے بازی جاری رکھی لیکن 137 کے انفرادی اسکور پر جب پاکستان جیت سے صرف 41 رنز کی دوری پر تھا تو کینگروز کے ناک میں دم کرنے والے سنچری میکر مچل اسٹارک کی تیزی سے اٹھتی ہوئی شارٹ پچ گیند پر ڈیوڈ وارنر کو کیچ دے بیٹھے۔ اسد شفیق کے آؤٹ ہونے کے بعد راحت علی نے یاسر شاہ کو سنگل لے کر دیا تاہم مچل اسٹارک کی آخری گیند یاسر شاہ کے بیٹ سے چھو کر سلپ میں گئی تو وہ اپنی کریز سے باہر نکل گئے اور اسٹیون اسمتھ نے پھرتی دکھاتے ہوئے گیند وکٹوں پر دے ماری جس سے ان کی ذمہ دارانہ اننگز بھی 33 رنز پر پہنچ کر اختتام پزیز ہو گئی اور یوں آسٹریلیا 39 رنز سے کامیاب ہو گیا۔
آسٹریلیا کی جانب سے مچل اسٹارک نے دوسری اننگز میں 4 اور مجموعی طور پر میچ میں 7 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جب کہ جیکسن برڈ کے حصے میں 3 وکٹیں آئیں اور ناتھن لیون نے 2 شکار کئے۔ اسد شفیق کو شاندار بلے بازی پر میچ کا بہتری کھلاڑی قرار دیا گیا۔
آسٹریلیا کے پہاڑ جیسے ہدف کے تعاقب میں پاکستانی ٹیم نے ایک بار خود کو غیر متوقع ثابت کیا اور 450 رنز بنا ڈالے۔ وولین گابا میں پاکستان سے قبل چوتھی اننگز میں سب سے زیادہ اسکور 370 تھا جو انگلینڈ نے 07-2006 میں ایشز سیریز کے دوران بنایا تھا جب کہ آسٹریلیا کے کسی بھی میدان میں سب سے زیادہ رنز کا ریکارڈ بھارت کا تھا، بھارت نے 78-1977 میں ایڈیلیڈ کے میدان میں چوتھی اننگز میں 445 رنز بنائے تھے لیکن پاکستان نے ان دونوں ریکارڈ کو توڑ ڈالا۔