Uncategorized

پارلیمانی تاریخ میں پہلی مرتبہ آرمی چیف کی سینیٹ کی کمیٹی کو بریفنگ

اسلام آباد: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جانب سے سینیٹ کو ملکی اور خطے کی صورت حال پر بریفنگ دی جارہی ہے۔ پاکستان ویوز کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ پارلیمنٹ ہاوٴس پہنچ گئے ہیں جہاں وہ بند کمرہ اجلاس میں سینیٹ کو خطے کی صورت حال پر بریفنگ دے رہے ہیں۔ ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار، ڈی جی ایم او جنرل ساحر شمشاد مرزا، ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور اور ڈی جی ایم آئی بھی ان کے ہمراہ ہیں۔ پاک فوج کے سربراہ علاقائی و قومی سلامتی کی صورتحال خصوصاً سعودی اسلامی فوجی اتحاد میں پاکستان کی شمولیت پر سینیٹ کو اعتماد میں لیں گے۔
ذرائع کے مطابق ذرائع کے مطابق ڈی جی ایم او جنرل ساحر شمشاد مرزا کی جانب سے سینیٹ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ فوجی عدالتوں نے اب تک 274 مقدمات کا فیصلہ کیا، 161 مجرموں کو سزائے موت سنائی گئی جن میں سے 56 مجرموں کو پھانسی دی گئی۔ 13 مجرموں کو آپریشن ردالفساد سے پہلے پھانسی دی گئی اور 43 کو آپریشن کے بعد پھانسی دی گئی۔
سینیٹ کی پورے ایوان پر مشتمل کمیٹی کے اس اہم اجلاس کے موقع پر پارلیمنٹ کی تمام گیلریاں بند کردی گئی ہیں اور پریس لاوٴنج کو بھی تالے لگ گئے جب کہ میڈیا کے کیمرے بھی اندر لانے پر پابندی ہے۔ سینیٹ کی ہول کمیٹی کا اجلاس ٹرمپ کی پاکستان کے حوالے سے پالیسی پر بلایا گیا ہے۔
پارلیمان پہنچنے پر آرمی چیف کا استقبال ڈپٹی چیئرمین سینٹ عبدالغفور حیدری نے کیا۔ آرمی چیف سیدھے چیئرمین سینیٹ کے چیمبر میں گئے اور رضا ربانی سے ملاقات کی۔ بعدازاں ایوان کی جانب جاتے ہوئے چیئرمین سینیٹ نے گلی دستور کی طرف اشارہ کرتے ہوئے آرمی چیف سے کہا کہ یہ گلی دستور ہے۔ آرمی چیف اس پر سرسری نظر ڈالتے ہوئے آگے بڑھ گئے۔
پارلیمانی تاریخ میں پہلی مرتبہ پاک فوج کے سربراہ اور ڈی جی ملٹری آپریشنز سینیٹ کو خطے کی صورتحال پر بریفنگ دے رہے ہیں۔ اس موقع پر سوال جواب کا سیشن بھی ہوگا جس میں ارکان پارلیمنٹ کے سوالات کے عسکری حکام جواب دیں گے۔
ذرائع کے مطابق کمیٹی کا اجلاس امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کے بعد بلایا گیا ہے، جس کی بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر حکمت عملی طے کی جائے گی۔ سینیٹ میں قائد ایوان کی تحریک کے نتیجے میں اگست میں کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔ قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے آرمی چیف اور اعلیٰ حکام کو بلانے کی تحریک پیش کی تھی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close