مدینہ کی ریاست کا خواب دکھانے والے سودی طرز معیشت کو تبدیل کرنے کو تیار نہیں
مولانا فضل الرحمن نے گزشتہ روز جمعیت علمائے اسلام پی پی 12 کے زیر اہتمام جامعہ عثمانیہ نسیمیہ فاطمہ گلستان کالونی چکری روڈ میں تربیتی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت تک 22 کروڑ پاکستانی عوام کی زندگیوں میں خوشیاں نہیں آسکتیں جب تک حکمران اپنا قبلہ درست اور سودی نظام کی بجائے اللہ اور اس کے رسولؐ کی بتائی ہوئی طرز معیشت کو اختیار نہیں کرلیتے، ملک میں مہنگائی کا جن بے قابو ہوچکاہے، رہی سہی کسر حکمرانوں کے غیر دانشمندانہ اقدامات نے پوری کردی ہے موجودہ حکمرانوں کے پاس معاشی بحران سے نکلنے کے لیے کوئی وژن ہے اور نہ ہی کوئی ٹھوس حکمت عملی ہے، تبدیلی کے نام پر سادہ لوح عوام کو بے وقوف بنایا گیا۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ مدینہ کی ریاست کا خواب دکھانے والے سودی طرز معیشت کو تبدیل کرنے کو تیار نہیں حکمرانوں کے دہرے معیار قوم کے سامنے آچکے ہیں، ملکی معیشت اس وقت شدید دباؤ میں ہے۔ عوام حکومتی کارکردگی سے مایوس ہورہے ہیں صرف 6 ماہ میں ہی پی ٹی آئی کی حکومت کی کارکردگی کا گراف نیچے گرچکا ہے۔ انھوں نے کہا کہ آج ملک میں مسائل کے انبارلگے ہیں جب کہ وزراء کی فوج ظفر موج اقتدار کو انجوائے کرنے کے سوا کچھ نہیں کررہی۔