اگر یوکرین نہیں بچا تو اقوامِ متحدہ بھی نہیں بچے گی : یوکرین مندوب
یوکرین معاملے پر اقوامِ متحدہ میں بحث، پاکستان کا شرکت نہ کرنے کا فیصلہ
پاکستان نے یوکرین بحران پر تبادلہ خیال کے لیے طلب کیے گئے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سفارتی ذرائع کے مطابق ’پاکستان نے اس مسئلے پر کسی کی سائیڈ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے، اسلام آباد ایک پُرامن اور مذاکراتی تصفیے کی حمایت کرتا ہے‘۔
جنرل اسمبلی کے اس ہنگامی اجلاس سے 100 سے زائد ممالک کے نمائندوں نے خطاب کیا۔
اجلاس میں فیسلہ کیا جائے گا کہ کیا امریکا کی پیش کردہ قرار داد کی حمایت کی جائے، جس میں روس سے فوری طور پر یوکرین سے فوجیں واپس بلانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
اقوامِ متحدہ میں یوکرین کے مندوب سرگی کیسلیٹسیا نے عالمی ادارے کو خبردار کیا کہ ۔اگر یوکرین نہیں بچا تو اقوامِ متحدہ بھی نہیں بچے گی‘۔
پولینڈ کے سفیر نے اجلاس میں بتایا کہ پولینڈ میں پناہ لینے والوں میں پاکستانی شہری اور طلبہ بھی شامل ہیں جنہیں پولش حکومت پناہ فراہم کررہی ہے۔
خیال رہے کہ قرارداد برائے ’امن کے لیے اتحاد‘ کے نام سے معروف شق کے تحت 1950 سے اب تک اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 10 ہنگامی اجلاس ہوئے ہیں۔
سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ کا کہنا تھا کہ ’بس بہت ہوگیا، بڑھتا ہوا تشدد باکل ناقابل قبول ہے، فوجیوں کو ان کی بیرکس اور رہنماؤں کو امن کی جانب جانا چاہیے‘۔
انہوں نے یوکرین کی تسلیم شدہ سرحد کے اندر اس کی کی ریاستی سلامتی، خود مختاری اور آزادی کا احترام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
بھارت اور چین نے 25 فروری کو سلامتی کونسل میں ووٹ دینے سےگریز کیا لیکن انہوں نے پیر کے اجلاس مین شرکت کی۔