ایرانی سپریم لیڈر نے بھارتی مظالم کا شکار کشمیری مظلوم مسلمانوں کی حمایت کردی
تہران : مودی کے ترلے اور ایران کے ساتھ تعاون کے اعلانات کام نہ آئے 7سال میں پہلی بار ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کشمیر کے مسلمانوں کی حمایت کا اعلان کردیا ۔انہوں نے اپنے ملک کی عدلیہ پر زور دیا ہے کہ وہ کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کی حمایت کرے۔ ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی ارنا کی ایک رپورٹ کے مطابق خامنہ ای نے عدلیہ پر زور دیا کہ قانونی اور انسانی حقوق کے معاملات کی سختی سے حمایت یا مخالفت کریں، تاکہ پوری دنیا کو اپنے موقف سے آگاہ کیا جاسکے۔اس سے قبل خامنہ ای نے عید الفطر کے خطبے کے دوران مسلم دنیا پر بحرین، یمن اور کشمیر کے مظلوم عوام کی حمایت پر زور دیا تھا، جسے 7 سالوں میں ان کی جانب سے کشمیر کی پہلی کھلے عام حمایت تصور کیا گیا۔خامنہ ای نے اپنے بیان میں کہا تھا، ‘مسلم امہ کی سب سے بڑی ذمہ داری ہے کہ وہ فلسطینی قوم، غزہ کے لوگوں، افغانستان، پاکستان، عراق اور کشمیر کے لوگوں کو مدد فراہم کریں اور امریکا اور صیہونی طاقتوں کے خلاف مزاحمت کریں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل جب 2010 میں انھوں نے کشمیر کے بارے میں بات کی تھی تو ہندوستانی حکومت نے تہران کے سامنے باقاعدہ احتجاج ریکارڈ کروایا تھا۔اس سے قبل رواں برس اپریل میں ایران نے پاکستان اور بھارت کے ساتھ اپنے خصوصی تعلقات کی بناءپراپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کی تھی۔پاکستان میں تعینات ایرانی سفیر مہدی ہنر دوست نے کہا تھا کہ ایران خطے میں امن اور استحکام کے لیے پاک-بھارت کشیدگی کم کرکے مسئلہ کشمیر حل کرنے میں ثالث بننے کے لیے تیار ہے۔