نئی دہلی: مودی کی ناقد بھارتی مسلمان صحافی کو بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی پالیسیوں کی سخت ناقد مسلمان بھارتی صحافی رعنا ایوب کو بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا، رعنا جرنلسٹ فیسٹول میں بھارتی جمہوریت پر ایک تقریر کرنے جارہی تھیں۔
بھارتی صحافی اور وزیر اعظم نریندر موری کی ناقد رعنا ایوب کو جرنلسٹ فیسٹول میں شرکت کے لیے برطانیہ جانے سے روکنے پر سوشل میڈیا پر صارفین اور صحافتی تنظیمیں مودی حکومت پر تنقید کررہی ہیں اور مطالبہ کررہی ہیں کہ صحافی کے بیرون ملک سفر کرنے پر عائد پابندی کو ختم کیا جائے۔
رعنا ایوب نے 29 مارچ کو اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا تھا کہ انہیں ممبئی کے ایئرپورٹ پر سفر کرنے سے روکا گیا، وہ جرنلسٹ فیسٹول میں بھارتی جمہوریت پر ایک تقریر کرنے جارہی تھیں۔
اس سے قبل انٹرنیشنل سینٹر فار جرنلسٹ نے ایک ٹویٹ میں لکھا تھا کہ وہ رعنا ایوب کو برطانیہ مدعو کر رہے ہیں اور وہ آن لائن تشدد پر ہونے والے ایک ایونٹ میں بات چیت کریں گی۔
I was stopped today at Mumbai immigration from travelling to deliver this address & onwards to @journalismfest to deliver d keynote speech on Indian democracy. I had made this announcement public over weeks, yet the ED summon very curiously arrived in my inbox after i was stopped https://t.co/BGNm8pcjlD
— Rana Ayyub (@RanaAyyub) March 29, 2022
رعنا ایوب کو بیرون ملک سفر سے روکنے کو ایمنسٹی انٹرنیشنل نے صحافی کے حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
اپنے بیان میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا تھا کہ رعنا ایوب پر سفری پابندیاں بھارتی حکام کی جانب سے صحافیوں، سول سوسائٹی، انسانی حقوق کے کارکنان اور میڈیا اداروں کے حقوق کی خلاف ورزیوں کی فہرست میں تازہ اضافہ ہے۔
سفری پابندیوں کے خلاف رعنا ایوب نے دہلی ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کر رکھی ہے جس کی سماعت کل متوقع ہے۔
رعنا ایوب پر سفری پابندی کا حوالہ دیتے ہوئے اقوام متحدہ کے سابق مندوب ڈیوڈ کائے نے لکھا کہ میں کئی سالوں سے اقوام متحدہ کے لیے انسانی حقوق کی صورتحال کے مشاہدے کے لیے بھارت میں داخل ہونے کی کوشش کر رہا ہوں لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ اب صحافی رعنا ایوب کو جانے سے روک دیا گیا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی صحافی میگھا موہن نے رعنا ایوب سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صحافت جرم نہیں ہے۔