یوکرینی لڑکیاں عصمت دری سے بچنے کے لیے اپنے بال چھوٹے کرنے لگی
جنسی زیادتی کا خوف سے یوکرینی لڑکیوں نے بال چھوٹے کروالئے
یوکرین کے قصبے ایوانکیو میں نوجوان لڑکیوں نے زیادتی کے خوف سے اپنے بال چھوٹے کر لیے تاکہ وہ روسی فوجیوں کے ہاتھوں زیادتی سے بچ سکیں۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق، یوکرین کے قصبے ایوانکیو میں، جو دارالحکومت کیف سے تقریباً 50 میل دور ہے، نوجوان لڑکیاں ’کم پُرکشش‘ ہونے اور قابض روسی فوجیوں کے ہاتھوں عصمت دری سے بچنے کے لیے اپنے بال چھوٹے کرنے لگی ہیں۔
یہ قصبہ 30 مارچ کو روسی افواج کے قبضے میں رہنے کے ایک ماہ سے زائد عرصے کے بعد آزاد ہوا تھا۔
روسی افواج کے قبضے کے دوران، خواتین کو تہہ خانے سے ان کے بالوں سے باہر نکالا جاتا تھا تاکہ روسی فوجی ان کے ساتھ نازیبا حرکت کر سکیں اور پھر اس خوف سے وہاں کی لڑکیوں نے اپنے بال چھوٹے کرنا شروع کردیئے جس کے بعد ا ن کی طرف کم متوجہ ہواجاتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایوانکیو یوکرین کا واحد حصہ نہیں ہے جہاں سے عصمت دری کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔
یوکرین کی ایک خاتون نے بتایا کہ اس کے شوہر کو گولی مار کر ہلاک کرنے کے چند لمحوں بعد اسے روسی فوجیوں نے زیادتی کا نشانہ بنایا جبکہ اس کا خوفزدہ چار سالہ بیٹا ساتھ والے کمرے میں رو رہا تھا۔
مزید برآں، یوکرین کی رکن پارلیمنٹ لیزیا نے دعویٰ کیا ہے کہ روسی فوجیوں نے 10 سال سے کم عمر لڑکیوں کی عصمت دری کی اور خواتین کے جسموں کو بُری طرح نوچا۔