دنیا

پاکستانی لڑکیوں کی اس ایک عادت کی وجہ سے ہمارے معاشرے میں بہت بڑا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے

لندن: دیگر مغربی ممالک کی طرح برطانیہ بھی اپنے ہاں ’خاندانی نظام‘ تباہ کر چکا ہے جو پاکستان میں تاحال قائم و دائم ہے۔ اب برطانیہ کو پاکستان کے اس خاندانی نظام سے ایک ایسی شکایت پیدا ہو گئی ہے کہ جان کر پاکستانی بھی پریشان ہو جائیں گے۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی غالب سماجی روایت کے مطابق برطانیہ میں مقیم پاکستانی والدین بھی اپنی بیٹیوں کی شادی ترجیحاً ان کے فرسٹ کزنز سے کرتے ہیں۔ ڈاکٹرز یہ تصدیق کر چکے ہیں کہ فرسٹ کزنز کی باہمی شادی سے ان کے ہاں بچے جینیاتی طور پر مختلف معذوریوں کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں۔

 

برطانوی نشریاتی ادارے پر نشر ہونے والی ایک ڈاکومنٹری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ برطانیہ میں پیدائشی معذوریوں کے ساتھ پیدا ہونے والے تمام بچوں میں فرسٹ کزن میرج کرنے والے پاکستانیوں کے بچوں کی تعداد 30فیصد ہے جو کہ بہت زیادہ ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق مشرقی لندن کے علاقے میں اوائل عمری میں موت کے منہ میں جانے والے 5بچوں میں سے ایک کی موت کی وجہ اس کے ماں باپ کی کزن میرج ہوتی ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ کزن میرج سے قبل دولہا دلہن دونوں کے کچھ ٹیسٹ لازمی ہوتے ہیں لیکن عموماً پاکستانی ان کا بھی اہتمام نہیں کرتے۔ ان کی اکثریت واپس پاکستان جا کر شادیاں کرتی ہے اور دولہا یا دلہن کو لے کر واپس برطانیہ آ جاتے ہیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close