نوجوان لڑکی نے اپنے ہی پاﺅں کا انگوٹھا کاٹ ڈالا اور پھر اسے دے کر بدلے میں کیا چیز حاصل کرلی؟
وینکوور: مفت سیر و سیاحت کرنا ہر کسی کو اچھا لگتا ہے لیکن ایسا بھی کیا جنون کے انسان مفت سیر و سیاحت کی پیشکش کے بدلے اپنے پیر کا انگوٹھا ہی کاٹ ڈالے۔ یہ افسوسناک کام کینیڈا سے تعلق رکھنے والی ایک دوشیزہ نے کیا ہے جو اپنے پیر کا انگوٹھا کاٹ کر ایک شراب خانے کو عطیہ کر چکی ہے۔
ویب سائٹ ورلڈ وائرڈ ویئرڈ نیوز کی رپورٹ کے مطابق وینکور شہر سے تعلق رکھنے والی 30 سالہ کیلی گرین نے اپنا انگوٹھا اس مشہور ریستوران کو عطیہ کیا ہے جو بدنام زمانہ ’انگوٹھے والی شراب‘ کیلئے دنیا بھر میں شہرت رکھتا ہے۔ اس ریستوران کے پاس پہلے موجود انگوٹھا چوری ہوگیا تھا جس کے بعد انہوں نے اعلان کیا تھا کہ جو کوئی اپنا انگوٹھا کاٹ کر انہیں عطیہ کرے گا اسے ریستوران کے خرچ پر بیرون ملک سیر و سیاحت کیلئے بھیجا جائے گا۔
ریستوران نے اس مقصد کیلئے لوگوں کو اپنے انگوٹھوں کی تصاویر بھیجنے کیلئے کہا تھا اور سینکڑوں تصاویر میں سے کیلی کے انگوٹھے کو منتخب کیا گیا تھا۔ یہ ریستوران انسانی انگوٹھے کو مخصوص کیمیکل میں رکھ کر محفوظ رکھتا ہے اور پھر اسے ’ساﺅرٹوکاکٹیل‘ نامی شراب میں ڈال کر کسٹمر کو پیش کیا جاتا ہے۔ یہ شراب پینے والے کسٹمر کیلئے ضروری ہوتا ہے کہ شراب پینے کے دوران انگوٹھا کم از کم ایک بار اس کے ہونٹوں کو چھوئے۔ اس ریستوران میں انگوٹھے والی شراب پینے کے ہفتہ وار مقابلے منعقد ہوتے ہیں اور ان مقابلوں پر بھاری جوا بازی بھی کی جاتی ہے۔