شوہر کی خواہش پوری کرنے کیلئے ایک سال میں 4 مرتبہ حاملہ ہونے والی خاتون بالآخر اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھی کیونکہ
بیجنگ: بیٹے کی خواہش میں بیٹیوں کو پیدا ہونے سے قبل ہی مار دینا یا بیٹا پیدا نہ کرنے پر خواتین سے جینے کا حق چھین لینا پسماندہ ممالک کا بہت بڑا المیہ بن چکا ہے ۔ شوہر اور اس کا خاندان عورت کو اس بات پر مجبور کردیتے ہیں کہ وہ بیٹا پیدا کرے یا اسقاط حمل کروا دے، لیکن بار بار کا اسقاط حمل بعض اوقات عورت کی جان بھی لے جاتا ہے۔ اس کی تازہ ترین مثال وہ بدقسمت چینی خاتون ہے جس نے اپنے خاوند کی بیٹے کی خواہش پوری کرنے کیلئے ایک سال کے دوران چار بار اسقاط حمل کروایا اور بالآخر آخری اسقاط حمل کی پیچیدگی کی وجہ سے دنیا سے ہی رخصت ہوگئی۔
ویب سائٹ شنگھائسٹ کی رپورٹ کے مطابق اس خاتون کے ہاں چار سال قبل ایک بیٹی کی پیدائش ہوئی تھی۔ جب چین میں ’ایک بچہ‘ پالیسی کا خاتمہ کیا گیا تو اس کے شوہر نے بیٹے کی خواہش ظاہر کردی۔ اتفاق سے جب بھی حمل ہوتا تو الٹرا ساﺅنڈ کروانے پر پتا چلتاکہ ان کے ہاں بیٹی جنم لینے والی ہے جس پر شوہر اپنی اہلیہ کو اسقاط حمل پر مجبور کرتا رہا۔
جب چوتھی بار بھی خاتون بیٹی کے ساتھ حاملہ ہوئی تو شوہر نے ایک بار پھر اسقاط حمل کروانے کو کہا، جس کے بعد خاتون کی طبیعت ایسی بگڑی کہ وہ بستر کی ہو کر رہ گئی۔ جب وہ بیمار پڑگئی تو ظالم شوہر نے اسے طلاق دے کر گھر سے بھی نکال ڈالا۔ بیچاری خاتون طلاق کے بعد بالکل بے سہارا رہ گئی اور اسی بیچارگی کے عالم میں تڑپ تڑپ کر دنیا سے رخصت ہوگئی۔