دنیا

افغان طالبان ہیروئن کی تجارت سے اربوں ڈالر کما رہے ہیں، امریکی حکام

کابل: امریکی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ افغان طالبان ہیروئن کی کاشت سے اربوں ڈالر کما رہے ہیں۔ غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق طالبان افغانستان میں ہیروئن بنانے والے کارخانے چلا رہے ہیں جس سے وہ اپنے جنگی اخراجات پورے کرتے ہیں۔ دارالحکومت کابل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی اسسٹنٹ سیکرٹری برائے انسداد منشیات ولیم براؤن فیلڈ نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ  طالبان پوست کی فصل سے ہیروئن بنانے والے کارخانے چلا رہے ہیں، اب ہر فصل کو افغانستان میں ہی پراسس کیا جاتا ہے جس کے نتیجے میں زیادہ پیسہ ملتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان سے منشیات کی اربوں ڈالر کی اسمگلنگ ہوتی ہے جس میں طالبان کا بڑا حصہ ہے۔ افغانستان میں کسان فی کلو خام پوست 163 ڈالر میں بیچتے ہیں۔ طالبان خام مال کو ریفائن کرنے کے بعد خطے کی مارکیٹوں میں اسے 2300 سے 3500 ڈالر فی کلو تک فروخت کرتے ہیں جب کہ یورپ پہنچنے کے بعد اس کی قیمت 45 ہزار ڈالر فی کلو تک پہنچ جاتی ہے۔

طالبان نے اپنے دور اقتدار میں افغانستان سے منشیات کا خاتمہ کردیا تھا۔ 2001 میں امریکی اتحادی افواج کے حملے میں طالبان حکومت ختم ہوگئی اور ملک میں دوبارہ سے پوست کی کاشت شروع ہوگئی۔ طالبان نے اپنے جنگی اخراجات پورے کرنے کے لیے پوست کاشت کرنے والے کسانوں سے ٹیکس لینا شروع کردیا تاہم اب مبینہ طور پر انہوں نے خود ہیروئن بنانی شروع کردی ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close