بارسلونا وین حملہ، دہشتگرد سمیت 13 افراد ہلاک، 100 سے زائد زخمی، حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کرلی
اسپین کے شہر بارسلونا میں دہشت گردوں نے سٹی سینٹر کے نزدیک راہ گیروں پر وین چڑھا دی، واقعے میں 13 افراد ہلاک اور 64 زخمی ہوگئے۔ پولیس کی جوابی کارروائی میں ایک دہشت گرد مارا گیا۔ وزارت داخلہ کے مطابق پولیس نے جب حملہ آور کو روکا تو اس نے فائرنگ کر دی، جس کے بعد پولیس کی جوابی فائرنگ سے ایک ملزم مارا گیا، جبکہ 2 کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق سٹی سینٹر کے قریب ایک سفید وین لوگوں پر چڑھ دوڑی، غیر ملکی نیوز ایجنسی کے مطابق دو دہشت گرد ایک ریسٹورنٹ میں داخل ہوگئے ہیں، جن پر قابو پانے کے لئے پولیس طلب کرلی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق 2 دہشت گردوں نے لاس ریمبلاس میں واقع ریسٹورنٹ میں متعدد افراد کو یرغمال بنا لیا ہے۔ واقعے کے بعد سٹی سینٹر کے قریب میٹرو اور ٹرین اسٹیشن بند کر دیئے گئے ہیں اور لوگوں کو واقعے کی جگہ سے دور رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ برطانوی میڈیا کے مطابق واقعے میں 20 افراد زخمی ہوئے ہیں، جنہیں مقامی اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے جبکہ اسپتالوں میں ایمرجنسی بھی نافذ کر دی گئی ہے۔ وزیراعظم اسپین کا واقعے کے حوالے سے کہنا ہے کہ وین حملےسے متعلق حکام سے رابطے میں ہوں، زخمیوں کو طبی امداد دینا ترجیح ہے۔
ادھر اسپین کے شہر بارسلونا میں پیش آئے واقعہ میں 13 افراد کی ہلاکت کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش نے قبول کرلی ہے۔ حملے میں پاکستانی نژاد کھاریاں کا رہائشی احسن امیر بھی زخمی ہوا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق دہشت گردی کے اس واقعہ میں 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جبکہ 10 افرد کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ ہسپانوی میڈیا کے مطابق پولیس کی جوابی فائرنگ سے مارے جانے والے حملہ آور کی شناخت ادریس اوکابر کے نام سے ہوئی ہے، جبکہ وین کا ڈرائیور اب بھی مفرور ہے، جس کی تلاش کے لئے آپریشن جاری ہے۔ واقعہ کے فوری بعد اسپین کے وزیر اعظم نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ حکومت کی ترجیح اس وقت زخمی افراد کو بہترین طبی امداد فراہم کرنا ہے۔ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بارسلونا حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسپین کو تحقیقات میں مددکی پیش کش کر دی۔
برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے کہا ہے کہ ہم بارسلونا حملے کے متاثرین کے ساتھ ہیں اور دہشت گردی کے خلاف اسپین کے ساتھ کھڑے ہیں، جبکہ لندن کے میئر صادق خان نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اسے دہشت گردی قرار دیا ہے۔ اسپین کے وزیراعظم نے کا تالان وین حملے سے متعلق پریس کانفرنس بھی کی ہے، جس میں انہوں نے اس سانحے کو دہشت گردی کا واقعہ قرار دیا ہے۔ اسپینش وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ہم انسداد دہشت گردی سے متعلق قانون سازی کے لئے دیگر سیاسی جماعتوں سے رابطہ کر رہے ہیں۔ بارسلونا میں ہونے والی دہشت گردی میں پاکستانی احسن امیر بھی زخمی ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق مرزا کھاریاں کا رہائشی ہے اور بارسلونا میں کریانہ سپلائی کرتا ہے۔ اسپین میں پاکستان کےسفیر رفعت مہدی نے بھی وین حملے کی مذمت کی ہے۔