اسرائیلی فوج کا فلسطینیوں کی شہادت پر نکالی جانے والی ریلی کے شرکا کیخلاف کریک ڈاؤن
اسرائیلی فوج کے ہاتھوں جمعرات کو 9 فلسطینی نوجوانوں کی شہادت پر غزہ میں شہریوں کی جانب سے پُرامن ریلی کا انعقاد کیا گیا تھا۔
اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں کی شہادت پر نکالی جانے والی ریلی کے شرکا کیخلاف کریک ڈاؤن شروع کیا اور غزہ پر متعدد راکٹ بھی داغ دیے، جس میں متعدد شہری زخمی ہوئے ہیں جبکہ اموات کا بھی خدشہ ہے۔
اسرائیلی فوج نے اس ریلی کے شرکا پر بھرپور طاقت کا استعمال کیا جس میں متعدد شہری زخمی ہوئے جبکہ غزہ کے وسطی علاقے میں اسرائیلی طیاروں نے 8 راکٹ فائر کیے، جس سے مختلف رہائشی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا۔ اسرائیلی فوج کی بمباری میں ہلاکتوں کا خدشہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے۔ فلسطینی شہریوں نے اسرائیلی فوج کی کارروائی کو سفاکیت اور بڑا انسانی سانحہ قرار دیا ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیم کے عہدیدار نے بتایا کہ حنین میں نوجوانوں کی شہادت کے بعد فلسطینوں کا غم و غصہ بڑھا اور انہوں نے احتجاج کیا تو اسرائیلی فورسز نے غزہ میں ایمرجنسی نافذ کی اور اُن کے خلاف ’مجرمانہ کارروائی‘ کی۔
دوسری جانب اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ جمعے کو فلسطین کے مزاحمت کار گروپ کی جانب سے جمعے کے روز دو راکٹ فائر کیے گئے تھے جنہیں دفاعی سسٹم نے ہدف پر پہنچنے سے قبل ناکارہ بنا دیا گیا ہے اور پھر جوابی ردعمل میں حماس سمیت دیگر گروپوں کے خلاف کارروائی کی گئی۔
اسلامی جہاد کے ترجمان خادر حبین نے کہا کہ ’مغربی علاقے میں اسرائیلی کارروائی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے جس میں فلسطینی شہریوں کی شہادتیں ہوئیں مگر عالمی برادری اس معاملے میں غائب اور مکمل خاموش ہے جبکہ انسانی حقوق کی پامالی پر عالمی ممالک کی جانب سے اس ظلم کے خلاف آواز اٹھنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ایسی صورت میں جب عالمی برادری اسرائیلی مظالم پر خاموش ہو تو ہمارے پاس مزاحمت کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں ہے۔
دوسری جانب حماس کے ترجمان حزیم القسیم نے الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل فورسز کی کارروائی جنگی جرم ہے مگر اسرائیل کو کوئی بھی ملک سزا نہیں دے گا اور نہ ہی اسرائیل ہمارے جذبہ آزادی کو کسی طرح ختم کرسکتا ہے۔