بارسلونا حملے کا اہم دہشتگرد پولیس کی فائرنگ سے ہلاک
بارسلونا: سپین پولیس نے تصدیق کی ہے کہ جمعرات کو بارسلونا میں ہونے والے دہشت گرد حملے کے اہم ملزم کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم یونس ابو یعقوب نے دھماکہ خیز مواد والی نقلی بیلٹ پہنی ہوئی تھی۔ اس سے قبل پولیس نے تصدیق کی تھی کہ وہ 22 سالہ ابو یعقوب کی تلاش میں ہیں جس پر شک تھا کہ اس نے جمعرات کو شہر کے ایک مصروف مقام پر پیدل چلنے والے درجنوں افراد کو وین کے نیچے کچل دیا تھا۔ سپین کے میڈیا نے پولیس ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ پولیس کے للکارنے پر ابو یعقوب نے اللہ اکبر کا نعرہ لگایا۔ حکام کا کہنا ہے کہ بم ڈسپوزل یونٹ نے روبوٹ کے ذریعے جعلی دھماکہ خیز مواد سے بھری جیکٹ کا معائنہ کیا اور اس کے بعد ابو یعقوب کی ہلاکت کی سرکاری طور پر تصدیق کی گئی۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ آپریشن تاحال جاری ہے جبکہ مقامی ریڈیو سیڈانا سر کے مطابق اس آپریشن میں ایک اور شخص اور وین کو تلاش کیا جا رہا ہے۔ پولیس کے مطابق یہ کارروائی بارسلونا سے 40 کلو میٹر دور کی گئی۔ مقامی شہریوں نے بتایا کہ بیس کے قریب پولیس کی گاڑیاں جائے وقوعہ کی جانب گئیں جبکہ ہیلی کاپٹروں کے ذریعے فضائی نگرانی کی جا رہی تھی۔ سپین کے وزیراعظم نے اس واقعے کو ‘جہادیوں کا حملہ’ قرار دیا تھا اور اس حملے کے بعد تین روزہ سوگ کا اعلان کیا تھا۔ داعش نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی لیکن ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ حملہ آور داعش سے براہ راست رابطے میں تھے یا اُن کے لیے ہمدردی رکھتے تھے۔