ہزاروں اسرائیلیوں کا نیتن یاہو کے خلاف مظاہرہ
مقبوضہ القدس میں 90 ہزار سے زائد اسرائیلیوں نے نئی صہیونی کابینہ کی عدالتی اصلاحات کے خلاف مظاہرہ کیا۔
رپورٹ کے مطابق، دسیوں ہزار اسرائیلی پارلیمنٹ کے سامنے نیتن یاہو کی نئی صہیونی کابینہ کی عدالتی اصلاحات کے خلاف مظاہرہ کر رہے ہیں۔
مظاہرے میں سابق صہیونی وزیر اعظم یائر لیپیڈ سمیت نیتن یاہو کے بعض مخالف صہیونی رہنما بھی موجود ہیں۔
صہیونی مظاہروں کے ساتھ فلسطینی مقاومتی گروپوں نے بھی مقبوضہ القدس اور مغربی کنارے میں فلسطینی مقاومت کی کارروائیوں کی حمایت کے لیے ایک مشترکہ اجلاس منعقد کیا۔
خیال رہے کہ صہیونی حکومت کی پارلیمانی امور کی کمیٹی نے بنیامین نیتن یاہو کی لیکوڈ پارٹی کے پیش کردہ عدالتی اصلاحاتی قانون کے مسودے کی منظوری دے دی ہے۔ مسودہ قانون کو حتمی منظوری کے لیے کنیسٹ میں پیش کیا جانا ہے۔
غاصب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ اپوزیشن رہنما جان بوجھ کر ملک کو انارکی کی طرف دھکیل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن پارلیمنٹ میں افراتفری پھیلا رہی ہے، اراکین پارلیمنٹ ٹیبلوں پر چھلانگیں مار رہے ہیں۔ یہ لوگ مجھے غدار کہہ رہے ہیں۔
اپوزیشن رہنما اور سابق وزیراعظم یائر لاپد نے کہا کہ نیتن یاہو زندگی میں ایک بار اپنے کیے دَھرے کی ذمہ داری قبول کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ انارکی آپ کی دیوانی حکومت کی وجہ سے ہو رہی ہے۔ معیشت اور سلامتی کو خطرات آپ کی بےہنگم قانون سازی کی وجہ سے ہیں۔
یائر لاپد نے مزید کہا کہ اسرائیلی عوام میں اتحاد کا ختم ہونا آپ کی ناختم ہونے والی اشتعال انگیزی کا نتیجہ ہے۔