عراقی شہر ناصریہ میں داعش کے حملے، 70 افراد شہید، 100 سے زائد زخمی
عراق کے جنوبی شہر ناصریہ میں زائرین امام حسین (ع) پر امریکی حمایت یافتہ دہشت گرد تنظیم داعش کے دو خودکش حملوں میں خواتین و بچوں سمیت 73 افراد شہید ہوچکے ہیں جبکہ ایک سو سے زائد زخمی ہیں۔ عرب نیوز ایجنسی کے مطابق عراقی حکام نے ان حملوں اور حملوں کے نتیجے میں بھاری جانی نقصان کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اب تک شہادتوں کی تعداد 70 سے متجاوز ہے۔ نیوز رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شہید زائرین میں ایرانی شہری بھی شامل ہیں، تاہم ان کی تعداد کے بارے میں حتمی طور پر کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔
رپورٹ کے مطابق دہشگردی کا پہلا واقعہ ناصریہ کی مصروف ہائی وے پر واقع ایک ریسٹورینٹ کے اندر پیش آیا جہاں ایک حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑایا جس کے بعد دیگر حملہ آوروں نے وہاں موجود افراد پر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی۔ اس حملے میں دیگر افراد کے ہمراہ 4 ایرانی شہری بھی شہید ہوئے۔ دوسرا حملہ ریسٹورنٹ کے قریب قائم سکیورٹی چیک پوسٹ پر کیا گیا اور یہاں بھی پہلے خودکش دھماکا اور پھر فائرنگ کی گئی۔ حملہ آوروں کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ان کا پہلا نشانہ زائرین اور دوسرا حشد الشعبی کے سکیورٹی اہلکار تھے۔ یاد رہے کہ حشط الشعبیہ کے جنگجو عراقی فورسز کے ساتھ مل کر داعش کے خلاف جنگ میں مصروف ہیں۔ شدت پسند تنظیم داعش نے ان دونوں حملوں کی ذمہ داری قبول کر لی ہے جو اس سے پہلے بھی عراق میں کئی حملے کر چکی ہے۔ واضح رہے کہ عراق کے جنوبی علاقوں میں بڑے پیمانے پر تیل کی پیداوار ہوتی ہے جس کی وجہ سے یہاں خودکش دھماکے ملک کے دیگر حصوں کی نسبت کم ہوتے ہیں۔