افغانستان کے بارے میں 4 فریقی ڈائیلاگ دوبارہ شروع ہونے کا امکان
چار ملکی ڈائیلاگ میں تعطل کے بعد امریکا کیجانب سے بات چیت کا حصہ بننے پرآمادگی ظاہر کی گئی ہے، جسکی وجہ سے افغانستان کے بارے میں 4 فریقی ڈائیلاگ دوبارہ شروع ہونے کا امکان ہے۔ سفارتی ذرائع نے بتایا ہے کہ چار فریقی ڈائیلاگ کے عمل میں پاکستان، افغانستان، امریکا اورچین نے شرکت کی، لیکن ملاک عمر اور ملا منصور کی ہلاکت کے بعد امریکا نے بات چیت میں شرکت روک دی۔ تاہم اب امریکا نے عندیہ دیا ہے کہ وہ مذاکراتی عمل میں شریک ہونے کیلیے تیار ہے، اگر چار فریقی مذاکراتی عمل بحال ہوجاتا ہے تو پھر اس کا اجلاس پاکستان سے باہر ہوگا اور زیادہ امکان یہ ہے کہ اس عمل کے اجلاس چین یا ترکی میں ہوں۔ واضح رہے کہ حال ہی میں پاکستان، افغانستان اور امریکا کے فوجی حکام کا ایک سہ فریقی اجلاس کابل میں ہوا، جس میں پاکستان اور افغانستان کے ڈائریکٹر ملٹری آپریشنز اور ریزولوٹ فورسز کے نمائندے نے شرکت کی۔ ٹرمپ کی تقریر کے بعد ہونے والی پیش رفتوں کے بعد اس اجلاس کی اہمیت بڑھ گئی ہے کہ یہ تینوں ملکوں کے درمیان پہلا اجلاس تھا، تاہم افغانستان نے بھی پاکستان اور امریکا کے ساتھ تعمیری مذاکرات کا حصہ بننے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے، جو اس حقیقت کا ادراک ہے کہ پاکستان کو چھوڑ کر مستحکم افغانستان کا راستہ تلاش نہیں کیا جاسکتا۔