ٹرمپ نے جوہری معاہدہ ختم کیا تو امریکا کو بھاری قیمت چکانی پڑے گی، ایرانی صدر
نیویارک: ایران کے صدر حسن روحانی نے خبردار کیا ہے کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی طاقتوں کے ساتھ طے پانے والے جوہری معاہدے کو ختم کیا تو امریکا کو اس کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے نیویارک پہنچنے کے بعد امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا کہ ایران سے ہونے والے جوہری معاہدے سے علیحدہ ہونا امریکا کے لیے نقصان دہ ثابت ہو گا اور میرا نہیں خیال کہ امریکی عوام اس چیز کی اتنی بھاری قیمت چکانے کے لیے تیار ہو گی جس سے انہیں کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔
حسن روحانی نے کہا کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان ہونے والے جوہری معاہدے سے انحراف کیا تو پہلی بات تو یہ ہے کہ اس کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا اور دوسری اہم بات یہ کہ اس اقدام سے عالمی برادری کا امریکا سے بھروسہ اٹھ جائے گا۔
خیال رہے کہ ایران اور چھ عالمی طاقتوں امریکا، چین، فرانس، روس، برطانیہ اور جرمنی کے درمیان 2015 میں جوہری معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت ایران پر عائد پابندیوں میں نرمی کر دی گئی تھی۔ تاہم ڈونلڈ ٹرمپ اس معاہدے کو تاریخ کا بدترین معاہدہ قرار دیتے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ وہ جلد اس معاہدے سے امریکا کو علیحدہ کر لیں گے۔ اس سلسلے میں ٹرمپ اکتوبر میں اہم اعلان بھی کر سکتے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ایران جوہری معاہدے پر اس کی روح کے مطابق عمل نہیں کر رہا اور اسی بناء پر امریکا نے گزشتہ ہفتے ایران پر میزائل تجربوں کی وجہ سے عائد پابندیوں میں توسیع کر دی تھی۔