Featuredدنیا

اقوام متحدہ نے سمندری حیات کے تحفظ کے معاہدے کی منظوری دیدی

اقوام متحدہ نے ملکی حدود سے باہر سمندروں میں سمندری حیات کے تحفظ کے لیے معاہدے کی منظوری دے دی ہے اور پاکستان نے اس کا خیر مقدم کیا ہے۔

بین الحکومتی کانفرنس میں مختلف ممالک کے قومی دائرہ اختیار سے باہر سمندری علاقوں میں حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے حوالے سے مسودہ قانون کی منظوری دی گئی ۔اس مسودہ قانون پر مذاکرات کئی برس تک جاری رہے۔

پاکستان نے اسے ”کثیر جہتی کی ایک اہم کامیابی“ قرار دیا۔ معاہدے کا مقصد مختلف ممالک کے دائرہ اختیار سے باہر کے علاقوں کے سمندری حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور پائیدار استعمال کو یقینی بنانا ہے۔ یہ علاقہ زمین کی سطح کے تقریباً نصف حصے پر محیط ہے۔

اس معاہدے پر بات چیت ، 2 سال سے زیادہ عرصے سے جاری تھی لیکن گزشتہ مارچ میں تعطل کے بعد اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی طرف سے قائم کی گئی ایک بین الحکومتی کانفرنس کے مندوبین نے ایک معاہدے پر اتفاق کیا جو اس وقت قانونی جانچ پڑتال کے تابع تھی۔

یہ معاہدہ 20 ستمبر کو جنرل اسمبلی میں عالمی رہنماؤں کے سالانہ اجلاس کے دوران دستخطوں کے لیے پیش کیا جائےگا، اور 60 ممالک کی طرف سے توثیق کے بعد یہ نافذ ہو جائے گا۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوترش نے اس بات پر زور دیا کہ سمندر کرہ ارض کا خون ہے ، ماحولیاتی تبدیلیاں زمین کے اوسط درجہ حرارت میں اضافہ کر رہی ہیں جس سے زمین اور سمندر کی آب و ہوا میں تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔ یہ تبدیلیاں خشکی پر اور سمندر میں رہنے والی حیات پر اپنے اثرات مرتب کر رہی ہیں۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہاکہ یہ معاہدہ سمندروں میں حیاتیاتی تنوع اور سمندری جینیاتی وسائل کے تحفظ اور پائیدار استعمال میں بہتر توازن قائم کرنے کے لیے بین الاقوامی تعاون کے ایک نئے دور کا آغاز ہے۔

منیر اکرم کے مطابق معاہدہ خاص طور پر ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک کے درمیان خلیج کو پر کرنے کے لیے موجودہ بین الاقوامی سمندری کنٹرول کے فریم ورک میں ایک اہم اضافہ ہو گا اور انسانیت کو سماجی، اقتصادی اور ماحولیاتی فوائد سے استفادہ کرنے کا موقع فراہم کرے گا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close