دنیا

سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی پر او آئی سی کا ہنگامی اجلاس طلب

ریاض: آزادیٔ اظہار رائے کے نام پر کسی کو بھی کسی کے مذہب کے شعائر کی بے حرمتی کی اجازت نہیں

عرب نیوز کے مطابق 57 مسلم ممالک کی نمائندگی کرنے والی ’’اسلامی تعاون تنظیم‘‘ کی ایگزیکٹو کمیٹی کے ہنگامی اجلاس میں اس ناپاک حرکت کی شدید الفاظ میں مذمت کی جائے گی اور اس کے تدارک کے لیے تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
او آئی سی کے ترجمان نے بتایا کہ آزادیٔ اظہار رائے کے نام پر کسی کو بھی کسی کے مذہب کے شعائر کی بے حرمتی کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ تنظیم اس معاملے پر متفقہ طور پر سخت مؤقف اپنائے گی جس کے لیے یہ اجلاس طلب کیا گیا ہے۔

عید الاضحیٰ کے پہلے روز سویڈن کے دارالحکومت کی ایک مرکزی مسجد کے سامنے عراق سے تعلق رکھنے والے 37 سالہ پناہ گزین سلوان مومیکا نے قرآن پاک کو آگ لگانے کی جسارت کی تھی۔
سلوان مومیکا نے یہ ناپاک جسارت پولیس اور سیکیورٹی فورسز کے حفاظتی حصار میں انجام دی۔

ایک طرف تو سویڈن پولیس کا کہنا تھا کہ قرآن کو نذر آتش کرنے والے شخص پر ایک نسلی یا قومی گروہ کے خلاف اشتعال انگیزی کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

ملعون سلوان مومیکا نے آئندہ 10 دنوں میں سویڈن میں عراق کے سفارتخانے کے سامنے عراق کے جھنڈے سمیت قرآن کا نسخہ دوبارہ نذر آتش کرنے کا اعلان کیا ہے۔

قرآن پاک کی بے حرمتی پر مسلم ممالک میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی تھی اور چند ممالک نے اپنے سفیروں کو سوئیڈن سے واپس بلا لیا جب کہ کئی ممالک نے سویڈن کے سفیر کو طلب کرکے احتجاج بھی ریکارڈ کروایا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close