59 افراد کو زندہ جلانے والے 11 ملزمان کی سزائے موت عمر قید میں تبدیل
احمد آباد: بھارتی عدالت نے گودھرا ٹرین آتشزدگی کیس میں 11 ملزمان کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کردیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق گجرات ہائیکورٹ نے گودھرا ٹرین آتشزدگی کیس میں 31 ملزمان کی سزا کے خلاف اپیل کی سماعت کی۔ عدالت نے 11 ملزمان کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کردیا جب کہ باقی 20 ملزمان کی عمر قید کو برقرار رکھا۔ عدالت نے قرار دیا کہ ریاستی حکومت اور ریلوے انتظامیہ واقعے کے وقت امن و امان کی صورتحال کو کنٹرول کرنے میں بری طرح ناکام رہیں۔ یکم مارچ 2011 کو گجرات کی خصوصی عدالت نے آتشزدگی کیس میں 11 افراد کو سزائے موت اور 20 کو عمر قید کی سزا سنائی تھی جبکہ 63 ملزمان کو بری کردیا گیا تھا۔ مجرم قرار دیے گئے تمام ملزمان نے اپنی سزا کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔ واضح رہے کہ تمام ملزمان مسلمان ہیں۔ 27 فروری 2002 کے روز بھارتی ریاست گجرات کے شہر گوجرہ میں ریلوے اسٹیشن پر موجود ہجوم نے سابرمتی ایکسپریس کے ایک ڈبے کو آگ لگائی تھی جس میں انتہا پسند ہندو سوار تھے جو بابری مسجد میں ہندوانہ رسومات کی ادائیگی کے بعد واپس آرہے تھے۔ آتشزدگی کے نتیجے میں 59 افراد زندہ جل کر ہلاک ہوگئے تھے۔ اس واقعے کے بعد ریاست گجرات میں بڑے پیمانے پر مسلمانوں کا قتل عام ہوا جس میں ہزاروں مسلمانوں کو شہید کردیا گیا۔ اس وقت ریاست گجرات کا وزیراعلیٰ نریندر مودی تھا اور مرکز میں بھی بی جے پی کی حکومت تھی۔ گجرات ہائی کورٹ نے مسلم کش فسادات میں اس وقت کے وزیر اعلی نریندر مودی اور 60 دیگر افراد کو کلین چٹ دے دی ہے۔