دنیا

بھارت میں کیڑے مار اسپرے کرنے والے 20 کسان ہلاک

ممبئی: بھارت میں فصلوں پر کیڑے مار دوائی کے چھڑکاؤ کے دوران سانس کے ذریعے دوا پھیپھڑوں میں جانے سے 20 کسان ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہو گئے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق کسانوں کی ہلاکت کے واقعات بھارت کی مغربی ریاست مہاراشٹرا میں مختلف اوقات میں پیش آئے جو کہ زراعت کے حوالے سے اہم ترین ریاست ہے۔ بھارتی حکام کے مطابق کسانوں کی ہلاکت کی وجہ حفاظتی اقدامات نہ اٹھانا اور کیڑے مار ادویہ کے اسپرے کے دوران معیاری ماسک کا استعمال نہ کرنا ہے۔ کسانوں کی مدد کے لیے قائم کی جانے والی حکومتی ٹاسک فورس کے ترجمان کشور تیواری نے بتایا کہ اگست سے اب تک 20 کسان ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ سیکڑوں زخمی ہیں جن میں سے 50 کی حالت تشویش ناک ہے اور ان کی آنکھوں کو نقصان پہنچا ہے۔ کسانوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والے رضاکاروں کا کہنا ہے کہ کیڑے مار ادویات کے حوالے سے قوائد و ضوابط کی عدم موجودگی اور غریب کسانوں کو ان کی حفاظت کے لیے سامان فراہم نہ کیے جانے کی وجہ سے ہلاکتیں ہورہی ہیں۔ کشور تیواری کا کہنا ہے کہ متاثرہ کسانوں کے حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ جب وہ کھیتوں میں اسپرے کررہے تھے تو نہ ہی انہوں نے جوتے پہنے تھے نہ دستانے اور نہ ہی ماسک لگایا تھا۔
کسانوں کا کہنا ہے کہ وہ اتنے غریب ہیں کہ ان کے پاس حفاظتی کٹس خریدنے کے پیسے نہیں لہٰذا وہ بغیر ماسک کے ہی اسپرے کرتے ہیں۔ گزشتہ ہفتے بمبئی ہائیکورٹ نے مہاراشٹرا حکومت کو حکم دیا تھا کہ وہ متاثرہ علاقوں میں کیڑے مار ادویات کی فروخت پر عارضی طور پر پابندی عائد کرے۔ خیال رہے کہ بھارت میں تقریباً 26 کروڑ افراد زراعت کے پیشے سے وابستہ ہیں تاہم خشک سالی کی وجہ سے ہر سال ان کی فصلیں تباہ ہوجاتی ہیں اور کسانوں کی مالی حالت انتہائی ابتر ہے۔ غربت سے تنگ آکر 2016 میں مہاراشٹرا میں 1417 کسانوں نے خود کشی کرلی تھی۔ رواں برس جون میں حکومت نے کسانوں کے قرضے معاف کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے جو مجموعی طور پر 5 ارب امریکی ڈالر بنتے ہیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close