شامی آرمی نے ۸ ہزار کلومیٹر مربع علاقہ کلیئر کروا لیا
دمشق: المیادین نیوز ایجنسی اور بین الاقوامی نیوز چینلز کے مطابق سیرین آرمی نے دمشق کے جنوب شرق میں موجود ۸ ہزار کلومیڑ مربع علاقے کو دہشت گردوں سے کلیئر کروا لیا ہے۔ شامی فوج صحرائے السویدا سے دہشت گردوں کو مکمل طور پر نکالنے میں کامیاب ہو گئی ہے۔ آج بروز منگل شامی فورسز نے صحرائے السویداء میں اپنا آپریشن مکمل کر لیا ہے۔ اس آپریشن کے مکمل ہونے پر دمشق کے جنوب شرقی علاقے میں دہشت گردوں کا مکمل طور پر صفایا ہو گیا ہے۔ شامی فورسز نے امریکہ کے زیر کنٹرل ممنوعہ علاقے تک اس پورے صحرا کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔ سانا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شامی فوج نے دمشق کے جنوب شرق میں واقع ۸ ہزار کلومیٹر مربع علاقے کو دہشت گردوں سے مکمل طور پر آزاد کروا لیا ہے۔ اس علاقے میں موجود داعش کے آخری ٹھکانے کو تباہ کر دیا گیا ہے۔ سیرین آرمی اردن کی سرحد کے قریب موجود بلندیوں تک پہنچ چکی ہے۔ میدان جنگ سے بھیجی گئی رپورٹس کے مطابق شامی آرمی کی ۱۵ بٹالین نے ریف السویداء کے علاقے میں موجود "بئر الصابونہ اور تلہ الاسدہ” کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے اور اس کے بعد دو سرحدی گذرگاہیں "ابوشرشوح” اور سرحدی چوکیاں بھی شامی فورسز کے کنٹرول میں آ چکی ہیں۔ آزاد ذرائع کے مطابق شام کے داخلی محاذوں پر ملکی اور متحد فورسز مسلسل پیشقدمی کر رہی ہیں۔ سیرین آرمی اور متحدین نے دیرالزور روڈ پر موجود الکباجب اور السخنہ کے وسطی علاقے "ہریبشہ” کا کنٹرول بھی سنبھال لیا ہے۔ اس علاقہ کا کنٹرل اس اہم شاہراہ کے ڈیفنس کیلئے سٹریٹیجک اہمیت کا حامل ہے۔ شام کے ایک اور شہر الرقہ سے جنگی ذرائع کے مطابق مسلح گروہوں اور کرد جنگجوں کے درمیان لڑائی جاری ہے۔ صوبہ ادلب میں موجود دہشت گرد گروپوں النصرہ فرنٹ اور دیگر مسلح گروہوں کے درمیان بھی جھڑپیں جاری ہے۔ گذشتہ دنوں میں نامعلوم افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں دہشت گردوں کے بعض اہم کمانڈر مارے جا چکے ہیں۔