افغانستان عالمی دہشت گرد تنظیموں کا گڑھ بن گیا،23 دہشتگرد تنظیمیں سرگرم
افغانستان عالمی دہشت گردتنظیموں کاگڑھ بن گیا، افغانستان سے دہشتگردی کا نشانہ بننے والوں میں پاکستان سر فہرست ہے۔
تفصیلات کے مطابق افغانستان میں موجود 23 دہشتگرد تنظیمیں امریکا، چین اور پاکستان سمیت 53 ممالک میں دہشتگردی کی کارروائیاں کررہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق افغانستان سے دہشتگردی کا نشانہ بننے والوں میں پاکستان سر فہرست ہے، 23 دہشت گرد تنظمیوں میں 7 دہشتگرد تنظیمیں صرف پاکستان کو نشانہ بناتی ہیں۔ دہشتگرد تنظیموں میں ٹی ٹی پی،جماعت الاحرار اور بلوچ دہشت گرد تنظیمیں سر فہرست ہیں۔
دوسری جانب افغانستان سے القاعدہ یورپ اور امریکا کو، تحریکِ اسلامی ترکمانستان چین کو نشانہ بناتی ہے جبکہ آئی ایم یو ازبکستان کو نشانہ بناتی ہے۔ پاکستان میں گزشتہ سال دہشتگردی کی بڑھتی لہر میں ٹی ٹی پی اور افغان حمایت کا مرکزی کردار رہا۔
ایشیا پیسیفک کے مطابق 2020 کے بعد سے ٹی ٹی پی کے حملوں میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے، ٹی ٹی پی نے پاکستان میں 2020 میں 49، 2021میں 198، 2022 میں 237 حملے کیے۔ پچھلے دو سالوں میں پاکستان میں ہونے والے تمام خودکش حملہ آور بھی افغان تھے۔
اقوام متحدہ کے مطابق افغان طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سیکیورٹی صورتحال انتہائی پیچیدہ ہو گئی جبکہ امریکی نمائندہ برائے امن پروگرام کا کہنا ہے کہ ٹی ٹی پی افغانستان میں دہشتگردوں کی تربیت کے لئے متحرک ہیں۔