پاکستان میں چھاتی کے سرطان کی شرح ایشیاء میں سب سے زیادہ
یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز اور برطانیہ کی ہل یونیورسٹی پاکستان میں بریسٹ کینسر کے حوالے سے سالانہ آگاہی اور مشترکہ تربیتی پروگرام کا آغاز کریں گے۔ اس حوالے سے باقاعدہ معاہدے پر ہل یونیورسٹی کی کنسلٹنٹ اونکو پلاسٹک بریسٹ سرجن ڈاکٹر پنالپی میک مینس اور یو ایچ ایس کے سنٹر فار انوویشن ان لرننگ اینڈ ٹیچنگ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عارف رشید خواجہ دستخط کریں گے۔ اس موقع پر ڈاکٹر پنالپی نے بتایا کہ پاکستان میں چھاتی کے سرطان کی شرح پورے ایشیا میں سب سے بلند ہے اور باقی ممالک کے برعکس پاکستان میں یہ مرض 18سے 22سال کی نوجوان لڑکیوں میں خطرناک حد تک تیزی سے پھیل رہا ہے۔ انھوں نے کہاکہ ہر سال دنیا بھر میں بریسٹ کینسر سے 13لاکھ خواتین کی موت واقع ہوجاتی ہے۔ڈاکٹر پنالپی کا کہنا تھا کہ ہر عورت کا حق ہے کہ وہ اس مہلک بیماری کے بارے میں جانے اور کسی شرم یا ہچکچاہٹ کے باعث اسے چھپانے کی کوشش نہ کرے۔ ڈاکٹر عارف رشید خواجہ نے کہا کہ جلد تشخیص کی صورت میں 70فیصد خواتین کو اس مرض سے چھٹکار دلایا جاسکتا ہے۔