امریکا نے اسامہ بن لادن کے کمپیوٹر سے ملنے والی دستاویزات جاری کر دیں
نیویارک: امریکا نے مئی 2011ء میں ایبٹ آباد میں القاعدہ کے رہنماء اسامہ بن لادن کے خلاف کے آپریشن کے دوران قبضے میں لی گئی لاکھوں دستاویزات جاری کر دی ہیں۔ امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے نے مئی 2011ء میں القاعدہ کے رہنما اسامہ بن لادن کے خلاف کے آپریشن کے دوران اُن کے کمپیوٹر سے ملنے والی ساڑھے 4 لاکھ سے زائد دستاویزات، تصاویر اور ویڈیوز جاری کر دی ہیں۔ ان دستاویزات میں اسامہ بن لادن کی ذاتی ڈائری، ان کے خاندان کی ویڈیوز اور تصاویر، بچوں کے کارٹون، اسامہ بن لادن پر بننے والی دستاویزی فلمیں، کمپیوٹر گیمز، پشتو اور بھارتی گانوں کے علاوہ ہالی ووڈ فلمیں بھی شامل ہیں۔ سی آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ اسامہ بن لادن کے قبضے سے ملنے والی کچھ دستاویزات کو جاری نہیں کیا گیا۔ ان میں سے کچھ امریکا کی قومی سلامتی کے منافی جب کہ کچھ کاپی رائٹ حقوق کی وجہ سے سامنے نہیں لائی جا سکیں۔ سی آئی اے کے سربراہ مائیک پامپئے کا کہنا ہے کہ جاری کی گئی دستاویزات سے امریکی عوام القاعدہ اور اس تنظیم کے ارکان کی منصوبہ بندی کو سمجھ سکیں گے۔ جاری کیے گئے مواد میں اسامہ بن لادن کے بیٹے حمزہ بن لادن کا ایک ویڈیو کلپ بھی شامل ہے۔ اس وقت حمزہ کو اسامہ بن لادن کا جانشین قرار دیا جاتا تھا۔ یہ ویڈیو کلپ اس کی شادی کی تقریب کا ہے، اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد سے حمزہ کے بارے میں کچھ نہیں پتہ۔ اس کے علاوہ ان دستاویزات میں القاعدہ اور داعش کے درمیان اختلافات کو بھی بیان کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ سی آئی اے 2015 سے اب تک چار مرتبہ اسامہ بن لادن کے گھر سے ملنے والی دستاویزات کو مرحلہ وار منظر عام پر لا چکی ہے۔