مملکت میں منصوبہ بندی کے ذریعے 100 ارب ڈالر کی کرپشن ہوئی، سعودی اٹارنی جنرل
ریاض: یاض: سعودی عرب کے اٹارنی جنرل نے کہا ہے کہ حالیہ چند دہائیوں میں منظم منصوبہ بندی کے ذریعے کم از کم 100 ارب ڈالر کی رقم کرپشن کی نذر ہوئی۔
بی بی سی کے مطابق اٹارنی جنرل شیخ سعود المجیب نے کہا ہے کہ اس ضمن میں حالیہ گرفتاریوں کے بعد سے 201 افراد سے سوال جواب کیے جارہے ہیں ان 201 افراد میں وزرا، سینئر شہزادے اور بڑے کاروباری افراد شامل ہیں، ان ملزمان کے غلط کاموں کے بڑے واضح ثبوت موجود ہیں جب کہ کرپشن کے خلاف حالیہ کریک ڈاؤن سے مملکت میں کسی قسم کی معاشی سرگرمیاں متاثر نہیں ہوئیں صرف مخصوص افرادکے بینک کھاتے منجمد کیے گئے ہیں۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ بدعنوانی کے اسکینڈل کی تحقیقات نو تشکیل شدہ سپریم اینٹی کرپشن کمیٹی کررہی ہے جس کی سربراہی ولی عہد محمد بن سلمان کررہے ہیں جس میں تیزی کے ساتھ پیش رفت سامنے آرہی ہیں، اب تک 208 افراد کو پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا گیا جن میں سے 7 افراد کو بغیر کسی الزام کے باعزت طور پر بری کردیا گیا ہے، لیکن یہ طے ہے کہ گزشتہ کئی دہائیوں میں کم از کم 100 ارب ڈالر کی رقم بدعنوانی کی نذر ہوئی۔ انہوں نے بتایا کہ کمیٹی کو مکمل قانونی اختیار حاصل ہے جس نے اپنی تحقیقات کے اگلے مرحلے کا بطریق احسن آغاز کرتے ہوئے متعلقہ افراد کے بینک اکاؤنٹس منجمد کیے ہیں۔