انتہا پسندی میں مودی نے اتر پردیش کے وزیراعلیٰ کو آئیڈیل قرار دیدیا
انتہا پسندی میں مودی نے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ کو آئیڈیل قرار دیدیا۔
نفرت انگیز تقاریر اورنفرت انگیزی پھیلانے میں مودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کا پورے بھارت میں کوئی ثانی نہیں،حالیہ انتخابات میں بجائے عوامی فلاح و بہبود کی بات کرنے کے مودی سرکار کا سارا زورمسلمانوں کےخلاف زہراُگلنے پر ہے۔
مودی سرکار نےاپنی انتخابی مہم کے دوران مسلمان مخالف بیانیے کو مہرے کے طور پرخوب استعمال کیا۔
اترپردیش میں انتخابی مہم کے دوران مودی سرکار نے اپوزیشن کو ڈھٹائی سے مسلمانوں کے خلاف انتہا پسند طرز عمل اپنانے کا مشورہ دیا
اتر پردیش کے وزیر اعلی ادتیہ یوگی بھی مسلمانوں کے خلاف زہر اُگلنے اور تخریب کاری کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے
مودی سرکارآدتیہ یوگی کی تعریفوں کے پل باندھتے ہوئے کہنے لگی کہ اتر پردیش کے وزیر اعلی سے سیکھنا چائیے کہ بلڈوزر کہاں چلانا ہے
اتر پردیش کے وزیراعلی آدتیہ ناتھ "بلڈوزر بابا” کےنام سےمشہور ہیں جو مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے گھروں، عبادت گاہوں اور کاروباری مراکز کو مسمار کرنے کے لئے مشہور ہیں۔
اترپردیش میں آدتیہ ناتھ کےبرسرِاقتدار آنے کےبعد بڑے پیمانے پرمسلمانوں کے گھروں، عبادت گاہوں اورکاروباری مراکز کو غیرقانونی تجاوزات کی آڑمیں مسمارکردیا گیا
سال 2022 میں اترپردیش حکومت نےمذہبی ریلیاں نکالنے کےالزام میں کئی مسلمانوں کے گھروں کو مسمار کر دیا جبکہ 300 سے زائد کو گرفتار کر لیا
الجزیرہ کی رپورٹ کےمطابق گزشتہ سال بھارت میں مسلمانوں کے لگ بھگ 130 سے زائد مکانات کو مسمار کر دیا گیا جس کے نتیجے میں 600 سے زائد مسلمان بے گھر ہو گئے۔
کشمیرمیڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق13 اپریل 2023 کو بھارتی ریاست اتر پردیش کےگاؤں پلڑا میں ہندو انتہا پسندوں نےمسلمانوں کے کئی گھرنذرآتش کیے اورانکی فصلیں بھی تباہ کر دی۔
مودی سرکار اوربی جے پی ایک منظم منصوبے کےتحت بڑے پیمانے پرملک بھر میں مسلمانوں کےخلاف کریک ڈاؤن کر رہی ہےجو اس بات کا واضح ثبوت ہےکہ بھارت محض ایک ہندوتوا ریاست بن چکی ہے۔