کینیڈین وزیراعظم کو بڑا دھچکا، اتحادی جماعت کا حکومت سے علیحدگی کا اعلان
کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کی اہم اتحادی جماعت کی جانب سے حکومتی اتحاد سے علیحدگی کے اعلان کے بعد ٹروڈو حکومت کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا۔ اتحادی جماعت نیو ڈیمو کریٹک پارٹی کے حالیہ اقدام سے ملکی سیاست میں بے یقینی کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ پارٹی رہنما ممکنہ انتخابات کی تیاریاں کر رہے ہیں۔
این ڈی پی کے رہنما جگمیت سنگھ نے ٹروڈو پر متعدد الزامات عائد کیے۔ اُن کا کہنا ہے لبرلز نے عوام کو مایوس کیا ہے ۔ وہ عوام سے ایک اور موقع حاصل کرنے کے مستحق نہیں ہیں۔ جگمیت سنگھ کا کہنا تھا کہ لبرلز لوگوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے بہت کمزور ہوچکے ہیں کیونکہ وہ بہت ہی خود غرض اور کارپوریٹس کے مفادات کے امین بن گئے ہیں، وہ کوئی تبدیلی نہیں لا سکتے نہ ہیں امیدوں کو بحال کر سکتے ہیں۔
دوسری طرف کینیڈین وزیراعظم کا کہنا ہے اُن کی حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ۔ ہم اپنا کام جاری رکھیں گے۔ این ڈی پی کا حالیہ فیصلہ فوری طور پر انتخابات کا سبب نہیں بنتا۔
خبر ایجنسی کے مطابق علیحدگی کے اعلان کے باوجود جسٹن ٹروڈو کو فوری طور پر استعفیٰ دیکر نئے انتخابات کے اعلان کی نوبت پیش نہیں آئے گی تاہم نیو ڈیموکریٹک پارٹی کے حکومتی اتحاد سے علیحدگی کے اعلان کے بعد جسٹن ٹروڈو حکومت کو بجیٹ منظور کروانے اور اعتماد کا ووٹ جیتنے کیلئے ہاؤس آف کامن میں حزب اختلاف سے نیا اتحادی تلاش کرنا پڑے گا۔