بھارت میں گاؤ رکشک سرگرم، گائے کو "راج ماتا” قرار دینے پر غور
مودی سرکار کےتیسرے دور اقتدار میں بھی اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے حقوق کو غصب کرنے کیلئے نت نئے ہتھکنڈے استعمال کئے جا رہے ہیں۔
حال ہی میں بی جے پی کے زیر اثر راجستھان حکومت نےایک درخواست پرغورشروع کیا ہے جس کے مطابق گائےکو’راج ماتا'(ریاست کی ماں) قراردیا جائے گا جس کا مقصد مسلمان کو گائے کو ذبیحہ کرنے سےروکنا اور اسے قانونی حیثیت دینا ہے
31 ایم ایل اے جن میں بی جے پی کےچیف وہپ جوگیشور گرگ اور بی جے پی ایم ایل اے گوپال شرما اور بالموکنداچاریہ شامل ہیں، نے راجستھان کے وزیر اعلیٰ بھجن لال شرما کو خط لکھ کر گائے کو ‘راج ماتا’ کا درجہ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
وزیر اعلی بھجن لال شرما نے اس خط کو تسلیم کیا ہے اور انہیں یقین دلایا ہے کہ اس معاملے کا جائزہ لیا جا رہا ہے، جلد ہی فیصلہ متوقع ہے۔
بی جے پی رہنماؤں کی طرف سے اس مطالبے کی حمایت، اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ گائے کے نام پر سیاسی فائدے کے لئے مسلمانوں کے جذبات کا استحصال کیا جا رہا ہے۔
راجستھان حکومت نے ‘آوارہ گائے’ جیسے الفاظ پر پابندی لگائی ہے جو ایک غیر موثر اقدام ہے اور گائے کی حقیقی حالت کو نظرانداز کرتا ہے
گائے کی حالت کے لئے ‘بے بس’ جیسی اصطلاحات استعمال کرنے کی تجویز دی ہے دراصل سیاسی شعبدہ بازی کے سوا کچھ نہیں ہے
دو ماہ قبل راجستھان کے درالحکومت جے پور میں ‘گاؤ دھوج’ تحریک کا آغاز کیا گیا تھا جو گائے کو ‘قوم کی ماں’ اور ‘ریاست کی ماں’ کا درجہ دینے کے لئے تھی
وزیر زراعت زورا رام کماروت نے کہا ہے کہ مہاراشٹر میں گائے کو اسی حیثیت میں پیش کیا گیا ہے، جبکہ یہ بات دراصل مسلمانوں کے مسائل کو نظرانداز کرنے کا ذریعہ ہے
کانگریس رہنما،سچن پائلٹ نے بی جے پی کےاس مطالبے پرتنقید کرتے ہوئےکہا کہ بی جے پی حکومت ایسے اوچھے ہتکنڈوں سے گائے اور مذہب کا کارڈ پلے کر کے ووٹ حاصل کرنے کا ہربہ استعمال کر رہی ہے”۔
کانگریس رہنما نے بی جے پی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے یاد دلایا کہ گائے کی فلاح کے لئے کانگریس حکومت نے فنڈز فراہم کئے تھے جو بی جے پی کے دعووں کی حقیقت کو عیاں کرتا ہے
کانگریس رہنماکاکہنا ہےکہ اس تحریک کا اصل مقصد مسلمانوں کےمذہبی جذبات کو بھڑکانا ہے، بی جے پی کا یہ اقدام گوشت فروشوں کی معیشت کو بھی متاثر کررہا ہے،کیونکہ گائے ذبح کے خلاف قوانین، اقلیتوں کے روزگار کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
راجستھان حکومت کے اس نئے اقدام سے گائے کی حیثیت کو بڑھایا جا رہا ہے، جو کہ دراصل مقامی کاروبار کے لئے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے،گائے کے نام پر عائد کی جانے والی پابندیاں، مسلمانوں کی معاشی حالت کو مزید خراب کر رہی ہیں
گائے کی پناہ گاہوں کے لئے بی جے پی حکومت کی مالی معاونت کا دعویٰ، حقیقت میں عوام کی حقیقی ضروریات کو نظرانداز کرتا ہے
بی جے پی کی طرف سے گائے کی عظمت کا دعویٰ، اقلیتوں کے حقوق کی خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ اقتصادی استحصال کا باعث بن رہا ہے
گائے کی حفاظت کے نام پر کیے جانے والے یہ اقدامات، دراصل بی جے پی کی ایک اور نفرت انگیز تحریک ہیں جو مسلمانوں کے خلاف مزید واضح ہو رہی ہے
اس طرح کے منفی ہتھکنڈوں سے مودی سرکار اپنی کمزور حکومت کو سہارا نہیں دے سکتی اور نہ ہی عوام کے اصل مسائل سے توجہ ہٹاسکتی ہے۔
ان تمام ہتھکنڈوں کا واحد مقصد مسلمانوں کے حقوق کو پامال کرنا اور انہیں دبا کر رکھنا ہے