دنیا
شامی مسلح باغیوں نے صدر بشار الاسد کے محل پر قبضہ کرلیا
شام کے علاقے حلب میں باغیوں نے حکومتی فورسز کو پسپا کردیا
مسلح باغیوں نے صدر بشارالاسد کی رہائش گاہ پر بھی قبضہ کرکے اپنا پرچم لہرا دیا
غیرملکی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ باغیوں کی شیلنگ سے 6 شہری بھی ہلاک ہوئے۔ حلب میں صورت حال کشیدہ ہوتی جارہی ہے۔
مسلم ممالک نے کشیدگی کے فوری خاتمے پر زور دیا ہے جب کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بھی طلب کرلیا گیا۔
پڑوسی مسلم ممالک بھی جنگ بندی کے لیے سرگرم ہوگئے۔ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ترک وزیرخارجہ سے ملاقات کی۔
دونوں رہنماؤں نے فریقین کو حلب میں امن مذاکرات کے لیے جنگ بندی کا مشورہ دیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی اور شامی فورسز کی فضائی بمباری کے باوجود حلب میں مسلح جنگجوؤں کی پیش قدمی جاری ہے۔
شام میں طویل جنگ کا آغاز 2011 سے ہوا تھا اور ملک کے بڑے حصے پر باغیوں نے قبضہ کرلیا تھا۔