طالبان حکومت کا خواتین کی تعلیم پر پابندی عائد کرنا حیران کن نہیں : ملالہ
طالبان حکومت نے نیا حکم جاری کرتے ہوئے افغانستان میں خواتین پر صحت کی تعلیم حاصل کرنے کی پابندی عائد کر دی۔
انسانی حقوق کی علم بردار اور نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی کا کہنا ہے کہ طالبان حکومت کا افغانستان میں خواتین کے حصولِ علم پر پابندی عائد کرنا حیران کن نہیں ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر انسانی حقوق کی علم بردار ملالہ یوسف زئی نے طالبان حکومت کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے پوسٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ گزشتہ 3 سال سے طالبان نے افغان خواتین اور لڑکیوں کو صنفی رنگ و نسل کی بڑھتی ہوئی ظالمانہ حکومت کے تحت زندگی گزارنے پر مجبور کیا ہے۔
ملالہ یوسف زئی کا کہنا ہے کہ اب دنیا کے پاس واحد آپشن یہ ہے کہ وہ انہیں اس پر جوابدہ بنائے اور لڑکیوں اور خواتین کے حقوق پر سمجھوتہ کرنے سے انکار کرے۔
ان کا کہنا ہے کہ اگرچہ طالبان کی جانب سے خواتین اور لڑکیوں کے سیکھنے اور تعلیم کے حصول پر مزید پابندیاں عائد کرتے ہوئے دیکھنا افسوس ناک ہے، لیکن یہ حیرت کی بات نہیں ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز طالبان حکومت نے نیا حکم جاری کرتے ہوئے افغانستان میں خواتین پر صحت کی تعلیم حاصل کرنے کی پابندی عائد کر دی۔