دنیا

روسی گیس کی یورپ تک ترسیل روک دی گئی، روس کو کتنا بڑا نقصان پہنچے گا؟

یوکرین نے ٹرانزٹ معاہدے میں توسیع سے انکار کرتے ہوئے اپنے علاقے سے گزر کر یورپ پہنچنے والی روسی گیس کی ترسیل روک دی ہے۔

اس اقدام سے یورپ کے توانائی کے شعبے پر روس کا طویل عرصے سے قائم غلبہ ختم ہوگیا ہے جسے روس کے لیے بہت بڑا دھچکا قرار دیا جارہا ہے۔ روسی کمپنی ’گیز پروم‘ کو سالانہ 5 ارب ڈالر کا نقصان ہوگا۔

یاد رہے کہ یوکرین اور روس کے مابین گزشتہ 3 سالوں سے جاری جنگ کے دوران بھی روسی گیس کی یوکرینی علاقے سے یورپ تک ترسیل جاری رہی مگر گزشتہ کچھ عرصے سے یورپ نے گیس حاصل کرنے کے لیے روس کے متبادل کے طور پر ناروے، قطر اور امریکا سے پائپ گیس اور ایل این جی حاصل کرنا شروع کا تھا۔

یوکرین سے روسی گیس کی ترسیل رکنے کے بعد یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ یہ قدم ماسکو کی بڑی شکستوں میں سے ایک ہے۔ تاہم مبصرین کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے خود یوکرین کو بھی معاشی نقصان ہوگا اور اسے ایک ارب ڈالر کے قریب وہ فیس ملنا بند ہوجائے گی جو اسے روس سے ٹرانزٹ کی مد میں ملتی تھی۔

دوسری طرف گیس کی ترسیل رکنے سے یوکرین کے ہمسایہ ملک مالڈووا میں شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ یوکرینی صدر نے امریکا اور یورپ پر زور دیا ہے کہ وہ ان حالات میں مالڈووا کی مدد کریں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close